تحریک عدم اعتماد کا معاملہ، رولنگ سے متعلق سپیکر کے حوالے سے چلنے والی خبروں پر اسمبلی ترجمان کا موقف آگیا
اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد پر رولنگ کے حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی کے بارے میں میڈیا ہر چلنے والی خبروں کی قومی اسمبلی کے ترجمان نے سختی سے تردید کردی . یادرہے کہ اس سے قبل نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ "سابق" سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر آرٹیکل پانچ کے تحت رولنگ کے حق میں نہیں تھے جس کی وجہ سے انہوں نے 3 اپریل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کی صدارت نہیں کی .
قومی اسمبلی کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں واضح کیا کہ میڈیا چینلز پر اجلاس کی صدارت نہ کرنے کے حوالے سے چلائی جانے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، سپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کی وجہ سے اجلاس کی صدارت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، عدم عتماد پر ڈپٹی سپیکر کی طرف سے دی جانے والی رولنگ سے اسپیکر قومی اسمبلی متفق تھے اور پر سپیکر قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں .
ترجمان کےمطابق رولنگ کے حوالے سے کیس عدالت عظمی میں زیر سماعت ہے، سپیکر قومی اسمبلی اس سلسلت میں اپنے وکلاء کے زریعے اپنا موقف عدالت میں پیش کریں گے، اس معاملہ پر سپیکر سے منسوب کر کے من گھڑت اور بے بنیاد خبریں چلانے سے اجتناب کیا جائے .
اس سے قبل جیو نیوز نے اسد قیصر کے قریبی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ وہ آرٹیکل پانچ کے تحت رولنگ کے حق میں نہیں تھے، انہوں نے رولنگ پر پارٹی قیادت سے تحفظات کا اظہار کیا تھا، وزیر اعظم کی قانونی ٹیم نے سپیکر کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی تاہم اسد قیصر نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا تھا . ذرائع کا کہنا ہے کہ اسد قیصر آرٹیکل پانچ کے تحت رولنگ دینے کے فیصلے سے متفق نہیں تھے اور اسی لیے وہ 3 اپریل کو اسمبلی میں نہیں گئے .
. .