پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنا بڑا چیلنج بن گیا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پٹرولیم ڈویژن نے پٹرولیم مصنوعات 35 روپے فی لٹر بڑھانے کی سفارش کردی . میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنا بڑا چیلنج بن گیا .

پٹرولیم ڈویژن نے پیٹرولیم مصنوعات 35 روپے فی لٹر بڑھانے کی سفارش کردی . پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے پیش نظر سمری کابینہ کو ارسال کر دی گئی ہے جس میں سفارش کی گئی ہے کہ پٹرول فوری طور پر 27 روپے اور پائی سپیڈ ڈیزل 35 روپے فی لٹر تک مہنگا کردیا جائے .
ذرائع پٹرولیم ڈویژن کے مطابق پڑائس ڈیٖریشنل کلیم کے باعث آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو مالی مشکلات کا سامنا ہے . قبل ازیں بتایا گیا تھا کہ حکومت نے پاکستان اسٹیٹ آئل کو پیٹرول اور ڈیلز کی قیمتوں میں فرق کی مد میں 20 ارب روپے ادا کردیئے ہیں .

پی ٹی آئی کی حکومت نے 28 فروری کو پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 30 جون تک نہ بڑھانے کا اعلان کیا تھا . 14 مارچ سے 29 مارچ کے درمیان عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں کے تناظر میں دیکھا جائے تو یکم اپریل سے 15 اپریل کے دوران پیٹرول کی ایکس ڈپو فی لیٹر قیمت 174 روپے 64 پیسے بنتی ہے جب کہ اسے 149 روپے 86 پیسے فی لیٹر پر فروخت کیا جانا ہے .

اسی طرح ملک میں اس وقت ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 144 روپے 15 پیسے فی لیٹر ہے جب کہ یکم اپریل سے 15 اپریل کے عرصے میں اس کی فی لیٹر ایکس ڈپو قیمت 187 روپے 25 پیسے بنتی ہے . اس طرح حکومت ایک لیٹر ڈیزل پر 43 روپے 10 پیسے اور پیٹرول پر 24 روپے 78 پیسے فی لیٹر قومی خزانے سے ادا کرتی ہے . پیٹرولیم ڈویژن نے کہا ہے کہ پی ڈی سی کی مد مین پی ایس او کو 20 ارب روپے کی ادائیگی کردی ہے جب کہ مزید 11 ارب 73 کروڑ روپے بھی اسی ہفتے ادا کردیئے جائیں گے . واضح رہے کہ پاکستان اسٹیٹ آئل کا سرکلر ڈیبٹ 500 ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے. جس میں 278 ارب روپے سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کو دینے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں