عمران خان نے سینئر صحافیوں کو وزیر اعظم ہاوس بلا لیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) عمران خان نے سینئر صحافیوں کو وزیر اعظم ہاوس بلا لیا، وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس جاری، اہم فیصلے متوقع . تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وفاقی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا .

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت رات 9 بجے اجلاس شروع ہوا .
اجلاس میں تمام وفاقی وزراء شرکت کر رہے ہیں، میڈیا رپورٹس کے مطابق اہم فیصلے متوقع ہیں . جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے سینئر صحافیوں کو بھی وزیر اعظم ہاوس بلا لیا ہے . دوسری جانب قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کے سلسلے میں تاحال ووٹنگ نہیں ہو سکی . اجلاس کو رات ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دیا گیا تھا . جبکہ جیو نیوز کے مطابق اپوزیشن ذرائع نے الزام عائد کیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف ووٹنگ کرانے سے انکار کردیا .

عمران خان سے 30 سالہ تعلق ہے ختم نہیں کرسکتا،توہین عدالت لگے یا نااہل قرار دیا جاؤں نتائج بھگتنے کو تیار ہوں . مجھے جو بھی سزا ملے تیار ہوں مگر عمران خان سے بے وفائی نہیں کرسکتا . اسی طرح تحریک انصاف نے 20منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس اسپیکر کے پاس جمع کرا دیا، 20منحرف اراکین کے خلاف ریفرنس آرٹیکل 63اے کے تحت جمع کرایا گیا . ریفرنس کے متن میں کہا گیا کہ اراکین نے پی ٹی آئی کو چھوڑ کر اپوزیشن میں شمولیت اختیار کرلی ہے .
منحرف اراکین کو شوکاز بھی جاری کیے گئے . منحرف اراکین نے شوکاز نوٹسز کا خاطر خواہ جواب نہیں دیا، ریفرنس میں استدعا کی گئی کہ منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کی کاروائی شروع کی جائے . دوسری جانب متحدہ اپوزیشن نے سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کی تیاری کرلی . توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کی ذمہ داری سینئر وکیل زاہد حامد کو سونپ دی گئی ہے .
مزید برآں پاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے5 رکنی بنچ کے7 اپریل 2022 کے فیصلہ پر نظرثانی کیلئے درخواست دائرکردی ہے، درخواست پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے دائر کی ، درخواست میں 5 رکنی بنچ کے 7 اپریل کے حکم کو واپس لینے کی استدعا کی گئی ہے . درخواست کے متن میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ قومی اسمبلی کو آرٹیکل 69 کے تحت ٹائم ٹیبل نہیں دے سکتی، عدم اعتماد یا وزیراعظم انتخاب 1973 کے آئین میں تفصیل سے لکھا ہے، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے آرٹیکل 5 کے تحت رولنگ دی، جو آئینی تھی، سپریم کورٹ کو اختیار نہیں کہ وہ پارلیمنٹ کے فیصلوں کو مائیکرومینج کرے . عدالت سے استدعا ہے کہ 5رکنی بنچ کے 7اپریل کے حکم کو واپس لیا جائے .

. .

متعلقہ خبریں