ن لیگ کے صدرشہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے پر امریکا کا ردعمل سامنے آگیا

واشنگٹن(قدرت روزنامہ) قیادت کوئی بھی ہو، ہمیشہ خوشحال پاکستان کو امریکی مفادکیلئے اہم سمجھا، ایک جمہوری پاکستان امریکا کے مفادات کے لیے اہم ہے،ن لیگ کے صدرشہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے پر امریکا کا ردعمل . تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدرشہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے پر امریکا کا ردعمل سامنے آگیا ہے .


فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ( اے ایف پی ) کے مطابق پیرکو شہباز شریف کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے چند گھنٹے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری جین ساکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ' ایک جمہوری پاکستان امریکا کے مفادات کے لیے اہم ہے . خبررساں ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ میں ساکی نے کہا کہ 'ہم آئینی جمہوری اصولوں کی پرامن عملدرآمد کی حمایت کرتے ہیں' .

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری نے مزیدکہا کہ امریکا یقینی طور پر قانون کی حکمرانی اور قانون کے تحت مساوی انصاف کے اصولوں کی حمایت کرتا ہے . ساکی نے مزید کہا کہ امریکا پاکستان کے ساتھ اپنے دیرینہ تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور اس نے ہمیشہ ایک خوشحال اور جمہوری پاکستان کو امریکی مفادات کے لیے اہم سمجھا ہے ،خواہ قیادت کوئی بھی ہو اس میں کوئی تبدیلی نہیں آتی .
خبررساں ایجنسی کے مطابق پریس بریفنگ میں ساکی سے ایک سوال کیا گیا کہ کیا بائیڈن شہباز شریف کو فون کریں گے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مستقبل میں فون کالز کے لحاظ سے، میرے پاس اس وقت کہنے کیلئے کچھ نہیں ہے . واضح رہے کہ قومی اسمبلی نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو نیا قائد ایوان منتخب کرلیا جس کے بعد شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے .
خیال رہےکہ نئے قائد ایوان کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے شہباز شریف اور تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی وزیراعظم کے امیدوار تھے تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے بائیکاٹ کے بعد شہباز شریف واحد امیدوار رہ گئے تھے . اس سے قبل قومی اسمبلی اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نےکہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں قائد ایوان کے انتخاب میں حصہ لینا ایک ناجائز حکومت کو قانونی حیثیت دینے کے مترادف ہے، اس لیے ہم اس گناہ میں شریک نہیں ہونا چاہتے، میں وزیراعظم کے انتخاب کے عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کرتا ہوں، پارٹی کے فیصلے کے تحت ہم سب اسمبلی سے مستعفی ہونے کا بھی اعلان کررہے ہیں، اس موقع پر پی ٹی آئی ارکان نعرے لگاتے ہوئے ایوان سے باہر چلےگئے .
اس موقع پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے بھی وزیراعظم کا انتخاب کرانے سے معذت کرلی، ان کا کہنا تھا کہ میرا ضمیر گوارا نہیں کرتا کہ میں اس کارروائی کا حصہ بنوں، قاسم سوری نے بھی ایوان کی کارروائی ایاز صادق کے حوالے کرتے ہوئے اسپیکر کی نشست چھوڑ دی .

. .

متعلقہ خبریں