موجودہ کابینہ کا حصہ نہیں بنوں گا، دوسروں کی رہنمائی کروں گا

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ کابینہ کا حصہ نہیں بنوں گا . انہوں نے اینکر عادل شاہزیب کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری ذاتی خواہش ہے کابینہ کا حصہ نہ بنوں لیکن اس سے متعلق فیصلہ وزیراعظم کریں گے .

اینکر نے سوال کیا کہ اگر شہباز شریف اصرار کریں تو کیا کریں گے .
جس کے جواب میں شاہد خاقان نے کہا کہ وہ جو بھی ذمہ داری دیں پوری کروں گا لیکن پورٹ فولیو/ وزارت نہیں لوں گا . میرے خیال سے اب اور لوگوں کو بھی موقع دینا چاہئیے کہ وہ تجربہ حاصل کریں، ہم ان کی رہنمائی کر سکتے ہیں . کابینہ سے باہر رہ کر آپ زیادہ کام کر سکتے ہیں . جب آپ کابینہ کا حصہ ہوں تو آپ بہت سارے کاموں سے دور ہو جاتے ہیں .

دوسری جانب ایم کیو ایم کا شہبازشریف حکومت کی وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے .
ق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ حکومتی اتحاد میں شامل دیگر رہنماؤں سے حکومت کی تشکیل کے بارے میں تفصیلی بات چیت کی ہے اور ایم کیو ایم نے وفاقی کابینہ میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے سے وزیر اعظم شہباز شریف کو آگاہ بھی کر دیا ہے . انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کراچی اور صوبے کے دیگر علاقوں کی فلاح و بہبود کے لیے اتحادیوں کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر عمل درآمد میں زیادہ دلچسپی رکھتی ہے جس کے تحت وفاقی کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا گیا .
خیال رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے حکومت بنانے اور چلانے کے لیے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو ناگزیر قرار دیا تھا ، جس کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے اتحادیوں سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں اور پہلے مرحلے میں ایم کیو ایم پاکستان کے خالد مقبول صدیقی سے پارلیمینٹ لاجز میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی . ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا گیا کہ ایم کیو ایم کے رہنماء وسیم اختر، امین الحق اور جاوید حنیف بھی ملاقات میں شریک ہوئے ، مسلم لیگ ن کی طرف سے رانا ثناءاللہ ، سعد فیق ، ایاز صادق اور مریم اورنگزیب نے ملاقات میں شرکت کی ، اس موقع پر گفتگو میں وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت بنانے اور چلانے کیلئے ایم کیو ایم کا مضبوط ساتھ ناگزیر قرار دیا .

. .

متعلقہ خبریں