حکومتی اتحاد چھوڑنے سے پہلے بی اے پی کیا کہتی رہی ، شاہ محمود قریشی نے بتادیا

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما وسابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ باپ پارٹی کے رہنما خالد مگسی نے کہا تھا کہ اگر (ق) لیگ آپ کے پاس آگئی تو ہم بھی آجائیں گے،(ق) لیگ کی حمایت کے باوجودان کا واپس نہ آنا مصلحتیں تھی ںیا کچھ اورلیکن ان کی رائے کا احترام کرتے ہیں ،ہم نے کسی قسم کا تصادم نہیں کرنا اور لڑائی جھگڑے کی سیاست نہیں کرنی . نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خالد مگسی نے ہم سے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ رہنا چاہتے

ہیں، ہمیں یہ کہا گیا تھاکہ آپ کے کچھ لوگ آپ کو چھوڑ گئے، لیکن (ق) لیگ آگئی تو ہم بھی آپ کے پاس آجائیں گے .

ہم نے(ق) لیگ کوقائل کرلیا ، خالدمگسی کو کہا ک (ق) لیگ کی حمایت حاصل کرلی ہے، زبیدہ جلال نے ہمارا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا، بی اے پی کے دوسرے دوستوں نے راستہ جدا کیا، مصلحتیں تھیں یا کچھ اور ان کی رائے کا احترام کرتے ہیں . انہوںنے کہا کہ عوام لوگ حقائق جان چکے ہیں،ان میںشعور ہے، ہم نے عوام میں جانے کا فیصلہ کیا ہے، ایم کیو ایم ساڑھے 3 سال سندھ اسمبلی میں بیٹھ کر پیپلز پارٹی کو کوستی رہی، آج ایم کیوایم نے پیپلزپارٹی کے ساتھ معاہدہ کرلیا . آج کراچی کے عام شہری کوفیصلہ کرنا ہے انہیں کہاں کھڑا ہونا ہے، آج عوام کو فیصلہ کرنا ہے خوددار پاکستان چاہیے یا غلامی میں جانا ہے . انہوںنے کہا کہ میڈیا مالکان کو کہتا ہوں آزاد صحافت کے علمبردار ہیں تو مصلحت کا شکار نہ ہوں، جس دور میں ہم پر تنقید ہوتی تو اسی طرح کا کردار آج بھی ادا کریں .

. .

متعلقہ خبریں