سوارا بھاسکر بھی ترکش ڈراموں کی مداح نکلیں

(قدرت روزنامہ)اگرچہ ماضی میں متعدد بھارتی اداکار ترکش ڈراموں کی تعریف کرچکے ہیں، تاہم حال ہی میں سوارا بھاسکر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے پوری رات جاگ کر معروف ترک ڈراما دیکھا۔

سوارا بھاسکر نے 6 اگست کو ٹوئٹ میں ایک دہائی قبل ریلیز ہونے والے ترک ڈرامے ’Muhteşem Yüzyıl‘ جسے پاکستان میں اردو زبان میں ’میرا سلطان‘ کے نام سے نشر کیا گیا تھا، اس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے مذکورہ ڈراما دیکھ لیا۔

اداکارہ نے ٹوئٹ میں ڈرامے کی دو تصاویر شیئر کرتے ہوئے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ انہیں بہترین ڈرامے کو ڈھونڈنے یا دیکھنے میں ایک دہائی کی تاخیر ہوئی۔

سوارا بھاسکر نے ڈرامے کی کہانی مختصر جملے میں بتائی کہ اسے سلطنت عثمانیہ کے پس منظر میں بنایا گیا ہے اور اس کی مرکزی کہانی سلطنت کے امیر سلیمان کی سلطانہ (ملکہ) کی لازوال محبت کے گرد گھومتی ہے۔

انہوں نے مذکورہ ڈرامے کو 10 سال کی تاخیر سے دیکھنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لکھاکہ ’Muhteşem Yüzyıl‘ اتنا شاندار ہے کہ اسے دیکھنے کے دوران وقت گزرنے کا احساس تک نہیں ہوتا۔

سوارا بھاسکر کے مطابق انہوں نے مذکورہ ڈرامے کو پوری رات دیکھا اور وہ اس کے سحر میں اس طرح گم ہوگئیں کہ انہیں وقت گزرنے کا احساس ہی نہیں ہوا۔

اداکارہ کی جانب سے ترک ڈرامے کی تعریف کیے جانے اور اسے دیکھنے پر بعض انتہاپسند لوگوں نے تنقید کا نشانہ بھی بنایا اور انہیں مشورہ دیا کہ کیا ہی اچھا ہوتا کہ وہ اس کے بجائے مہابھارت کی داستان دیکھ یا پڑھ لیتیں۔

تاہم ان کی ٹوئٹ پر کئی افراد نے تعریفی کمنٹس بھی کیے اور اداکارہ کی بات سے اتفاق کیا کہ ترک ڈرامے اتنے شاندار ہیں کہ انہیں دیکھنے کے دوران وقت گزرنے کا احساس تک نہیں ہوتا۔

بعض افراد نے اداکارہ کی ٹوئٹ پر کمنٹ کیے کہ تاہم نیٹ فلیکس نے کئی ترک ڈراموں کو ہٹا دیا ہے اور یہاں تک کہ اسٹریمنگ ویب سائٹ نے اپنے اوریجنل ترک ڈرامے بھی ہٹا دیے ہیں۔

سوارا بھاسکر نے جس ترک ڈرامے کی تعریف کی، اسے ابتدائی طور پر ترکی کے نجی ٹی وی چینلز پر 2011 میں نشر کیا گیا تھا اور مذکورہ ڈراما 2013 تک نشر ہوتا رہا۔

ترکی میں نشر ہونے کے بعد ’Muhteşem Yüzyıl‘ کو پاکستان سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں ترجمہ کرکے نشر کیا گیا اور پاکستان میں اسے جیو ٹی وی پر 2013 سے 2015 تک ’میرا سلطان‘ کے نام سے چلایا گیا۔

مذکورہ ڈرامے کی کہانی اور منظر نگاری کو جہاں سراہا گیا، وہیں اس کی کہانی پر سلطنت عثمانیہ کے بادشاہ کی ذاتی زندگی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے جیسے الزامات بھی لگائے گئے۔

’میرا سلطان‘ کی مرکزی کہانی سلطنت عثمانیہ کے دوسرے خلیفے سلیمان کی ذاتی زندگی اور ان کے حرم میں لائی گئی کنیزوں پر مبنی ہے۔

Recent Posts

وزیراعظم شہباز شریف کی اپیل پر نماز استسقا ادا، ملک کے مختلف علاقوں میں بارش

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)وزیراعظم شریف کی اپیل پر ملک کے مختلف شہروں میں نماز استسقا…

8 mins ago

بھارت چیمپئنز ٹرافی کیلئے دراصل پاکستان کیوں نہیں آ رہا ؟ تہلکہ خیز انکشاف

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)بھارت نے چیمپئنز ٹرافی کیلئے پاکستان آنے سے انکار کر دیاہے جبکہ…

20 mins ago

وائرل ہونے والی مبینہ نازیبا ویڈیوز پر متھیرا کا ردعمل سامنے آگیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)پاکستان شوبز کی اداکارہ ماڈل اور میزبان متھیرا نے حالیہ دنوں سوشل…

30 mins ago

فتنۃ الخوارج دنیا کی تمام دہشت گرد تنظیموں اور پراکسیز کی آماجگاہ بن چکی ہے ، آرمی چیف

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ فتنۃ الخوارج دنیا…

43 mins ago

سوزوکی کی جانب سے شاندار پیشکش

کراچی(قدرت روزنامہ)سوزوکی بائیکس نے موٹرسائیکل خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے ایک بڑی آفر کا اعلان…

52 mins ago

یاماہا موٹر سائیکلز کی نئی قیمتوں کا اعلان

لاہور(قدرت روزنامہ)یاماہا موٹر سائیکلز نے اپنے نئے ماڈلز کی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے،…

2 hours ago