مکہ مکرمہ(قدرت روزنامہ)ویسے تو ماہ صیام شروع ہوتے ہی مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والے مسلمانوں کی بڑی تعداد ہمہ وقت مسجد حرام میں موجود رہی ہے مگر رمضان المبارک کی27شب نمازیوں کی تعداد میں کئی گنا اضافہ دیکھا گیا . دوسری طرف صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین نے رمضان المبارک کی ستائیسویں رات کو نمازیوں کے استقبال کے لیے غیر معمولی انتظامات کیے تھے .
جنرل پریذیڈنسی نے اپنی پوری تیاریوں کے ذریعے ایک مربوط نظام کے تحت رات کو معتمرین عبادت گزاروں کا استقبال کیا . سعودی میڈیاکے مطابق صدارت عامہ نے 27 ویں شب پر 400
اضافی ملازمین کو بھرتی کیا ہے تاکہ وہ مطلوبہ نمازیوں اور عازمین کو وصول کر سکیں اور انہیں صحن اور مسجد حرام میں متعین کردہ مقامات کی طرف لے جائیں . کے لیے المسجد الحرام میں داخلے اور باہر نکلنے کا انتظام کریں اور اس کا تعین کریں . اس موقع پر مسجد کو ہر طرح کے وبائی جراثیم سے پاک کرنے لیے فول پروف اقدامات کیے گئے تھے . بزرگ اور معذوری سے دوچار زائرین کو الیکٹرک اور دستی وہیل چیئرز فراہم کی گئی تھیں . صدارت عامہ برائے امور حرمین شریفین کی نمائندہ کراڈ منیجمنٹ ایجنسی نے مسجد حرام میں زائرین اور عبادت گزاروں کے لیے متعدد راستے مختص کیے ہیں تاکہ زائرین کے داخلے اور باہر جانے میں آسانی ہو . مسجد حرام میں معمترین کے لیے 4 ٹریک کنگ عبدالعزیز گیٹ الصفاہ، باب شاہ فہد، چھانٹی سینٹر شبیکہ کا راستہ اور باب علی (غزہ)مختص کیے گئے ہیں . نمازیوں کے لیے 4 ٹریکس تیسری سعودی توسیع کے دروازوں تک شبیکا راستہ، دوسری سعودی توسیع کے دروازوں تک المسیال اسٹریٹ اور راقوبہ پل سے غزہ کا راستہ مختص کیا گیا ہے . زائرین کے لیے ٹریکس کے قیام کا مقصد بیت اللہ میں عبادت کے لیے آنے والے اللہ کے مہمانوں کو مناسک کی ادائیگی کے دوران زیادہ سے زیادہ سہولیات اور آسانی فراہم کرنا ہے .
. .