دوسری جانب عبدالقیوم نیازی وزیراعظم آزاد کشمیر کے عہدے کے لیے وزیراعظم عمران خان کو کیسے پسند آئے؟ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب ہر کوئی جاننا چاہتا ہے، اسی حوالے سے جنگ اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آزاد کشمیر انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی پہلی اور بڑی کے بعد حکومت سازی کا فیصلہ کیا تو وزیراعظم کے عہدے کے لیے پارٹی سے ایک ایسے شخص کو چننا جو آزاد کشمیر میں انتظامی اور حکومتی سطح پر تبدیلی لا سکے،انتہائی اہم مرحلہ تھا ، اس سلسلے میں وزیراعظم نے تین سوال الگ الگ وزارت عظمیٰ کے چنیدہ امیدواروں کے سامنے رکھے اور تسلی بخش جواب دینے والے کو اس اہم عہدے پر فائز کرنے کا فیصلہ کیا . وزیراعظم عمران خان نے پوچھا کہ آپ کے پاس کشمیر کے مسئلے کے لیے کیا حل ہے ؟ دوسرا سوال یہ پوچھا کہ آپ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے کیا کریں گے اور تیسرا یہ کہ کشمیر کے عوام کے مسائل کا آپ کے پاس کیا حل ہے ، وزیراعظم نے جن سے انٹرویو کیا ان میں پرانے کھلاڑی خواجہ فاروق،بیرسٹر سلطان محمود اور پہلی بار سیاسی افق پر منظر عام پر آنے والے سردار تنویر الیاس کا انٹرویو کیا ، پھر فیصلہ کیا کہ مزید شخصیات کا بھی انٹرویو کیا جائےجس کے بعد اظہر صادق، دیوان چغتائی ، انصرا ابدالی اور عبدالقیوم نیازی بھی شامل تھے . ذرائع کے مطابق عبدالقیوم نیازی نے تینوں سوالوں کے جواب سے وزیراعظم کو مطمئن کیا اور کہا کہ وہ آزاد کشمیر کے لیے وزیراعظم کے وژن پر عمل درآمد کرکے دکھائیں گے ، مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کریں گے اور احتساب کا نظام آزاد کشمیر میں ان کی کارگردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے ،وزیراعظم نے اطمینان کے بعد عبدالقیوم نیازی کو آزاد کشمیر میں حکومت سازی کی دعوت دی ، وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے ان خبروں کی سختی سے تردید کی گئی جس میں بتایا گیا کہ عبدالقیوم نیازی کا انتخاب کسی زائچے یا استخارے کے نتیجے میں کیا گیا . . .
مظفرآباد (قدرت روزنامہ) وزیر اعظم آزاد کشمیر نہ بنائے جانے پر بیرسٹر سلطان محمود کا اہم بیان سامنے آگیا . تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف آزاد کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ 7 سال پارٹی کو چلایا ، جتوایا اور حکومت میں لایا لیکن ناانصافی پر صرف اتنا ہی کہوں گا کہ ’اس طرح ہی ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں‘ تاہم میری سیاست کا مقصد عوامی خدمت ہے اور یہ گھاٹے کا سودا نہیں ہے .
متعلقہ خبریں