نور مقدم قتل کیس ، ہر روز نئے انکشافات کا سلسلہ تاحال جاری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نور مقدم قتل کیس میں ہر روز نئے انکشافات کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور واقعے کی تحقیقات میں ملزم ظاہر جعفر ، اس کی والدہ اور ایک نجی سکیورٹی فرم کے سربراہ کے درمیان غیرمعمولی رابطوں کا انکشاف ہوگیا . میڈیا رپورٹ کے مطابق قتل کی واردات کے دن ظاہر جعفر کی والدہ عصمت آدم جی نے کراچی سے نجی سکیورٹی فرم ٹریلیم انفارمیشن سکیورٹی سسٹم کے سربراہ کو کئی بار فون کالز کیں جب کہ اسی نمبر پر ملزم ظاہر جعفر نے بار بار گفتگو کی .

بتایا گیا ہے کہ تحقیقات کے نتیجے میں پولیس کا اندازہ ہے کہ نور مقدم کا قتل شام 6 بج کر 30 منٹ سے 7 بج کر 30 منٹ کے درمیان ہوا ، اس دوران ظاہر جعفر کی والدہ نے 7 بج کر 12 منٹ پر سکیورٹی فرم کے سربراہ کو ایک کال کی اس کے بعد ماں اور بیٹے کے درمیان 7 بج کر 29 منٹ پر گفتگو ہوئی جس میں ظاہر جعفر نے والدہ عصمت کو نورمقدم کے قتل سے آگاہ کیا جب کہ ملزم ظاہر جعفر نے سکیورٹی فرم کے سربراہ سے شام ساڑھے 7 بجے رابطہ کیا اور 5 منٹ گفتگو کی ، اس کے کچھ دیر بعد ملزم ظاہر جعفر نے سکیورٹی فرم کے سربراہ سے رابطہ کر کے مزید 5 منٹ بات کی اور اس کے بعد سکیورٹی فرم کے سربراہ اور عصمت آدم جی میں کم از کم 3 بار رابطہ ہوا . میڈیا رپورٹ میں مذکورہ سکیورٹی فرم کے سربراہ کا موقف بھی بیان کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ ان کا مبینہ واردات سے کچھ لینا دینا نہیں ہے ، جو کچھ کہا جا رہا وہ غلط ہے اور میرا مبینہ قتل سے کوئی تعلق نہیں ہے ، عصمت آدم جی نے کراچی سے مختلف افراد سے 200 رابطے کیے ، عصمت نے جن لوگوں سے رابطے کیے ان میں سے کچھ نے تصدیق کی کہ انہوں نے کچھ ناگہانی کا قبل از وقت ہی اندازہ لگا لیا تھا . . .

متعلقہ خبریں