ہفتے کے آغاز پر ہی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی ‘ 1000 سے زائد پوائنٹس گرگئی

کراچی (قدرت روزنامہ) ملک میں ہفتے کے آغاز پر ہی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی جارہی ہے اور اب تک مارکیٹ 1000 سے زائد پوائنٹس گرچکی ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچیج میں ہفتے کے پہلے دن کاروبار کا آغاز شدید مندی کے ساتھ ہوا اور ابتدائی گھنٹوں میں ہی 100 انڈیکس 1000 پوائنٹس سے نیچے آگیا اور مارکیٹ میں اس کی 42 ہزار 375 پر ٹریڈنگ ہونے لگی .


خیال رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی حکومت میں 12 اپریل کے بعد سے اب تک مارکیٹ میں 3 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ہو چکی ہے ، 12 اپریل کو کاروباری روز کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا 100 انڈیکس 46 ہزار 100 پوائنٹس سے زائد تھا بعد ازاں مارکیٹ مسلسل مندی کا شکار رہی اور اب 100 انڈیکس 42 ہزار 375 پر پہنچ چکا ہے .

دوسری طرف سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کی جانب سے موجودہ معاشی حالات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ، حماد اظہر کا کہنا ہے کہ ہر دن روپیہ اپنی قدر کھو رہا ہے، سٹاک مارکیٹ روزانہ کریش کرتی ہے، لوڈشیڈنگ بڑھتی ہے، مہنگائی میں اضافہ اور کاروبار برباد ہو گئے ہیں، معیشت ہر گزرتے دن کے ساتھ تباہی کی طرف جا رہی ہے، یہ وہی معیشت ہے جس میں دو ماہ پہلے تک استحکام تھا اور %5.5 سے ترقی کر رہی تھی .

علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ موجودہ حکومت پر دوست ملکوں اور آئی ایم ایف کا اعتماد نہیں، طے شدہ رقم اب تک نہ آنا سیاسی عدم استحکام کے سبب ہے ، رقم کا نہ آنا حکومت پر عدم اعتماد ہے جب کہ آئی ایم ایف سے دسمبر تک شرائط پوری کرنے پر ایک ارب ڈالر آجانا چاہئے تھا، چینی حکام نے اپریل میں دو ارب ڈالر سے زائد رقم دینے کی یقین دہانی کرائی تھی، ورلڈ بینک اور اے ڈی بی نے بھی ایک ارب ڈالر سے زائد رقم دینی تھی ، انہیں امریکا کا لاڈلہ ہونا چاہئے تھالیکن زرمبادلہ کے زخائر کم ہوئے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ آئی ایم ایف بجٹ پر تمام شرائط منوانے کے بعد رقم جاری کرے گا .

. .

متعلقہ خبریں