نئی حلقہ بندیوں کیخلاف آوازیں اٹھنے لگیں‘ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) ملک میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں اور انہین عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا گیا . تفصیلات کے مطابق بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کے اراکین نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لیے کی جانے والی نئی حلقہ بندیوں کو مسترد کردیا .

اس حوالے سے بلوچستان اسمبلی کا اجلاس قائم مقام اسپیکر سرداربابر موسی خیل کی زیر صدارت ہوا جس میں نقطہ اعتراض پر بلوچستان نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنےوالے رکن اسمبلی ثناء بلوچ ، احمد نواز بلوچ ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے رکن اسمبلی قادر علی نائل اور صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلی کے حوالے سے نئی حلقہ بندیاں درست نہیں کیں ، اس لیے قومی و صوبائی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں کو مسترد کر تے ہیں ، صوبے میں نئی حلقہ بندیوں کو عدالت میں چیلنج کریں گے .

اس موقع پر قائم مقام اسپیکر بابر موسی خیل نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کی نئی حلقہ بندیوں کے حوالے سے اراکین قرارداد لائیں اور اس کو ٹریبونل میں بھی چیلنج کیا جائے . خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کر دی ، جس میں قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں 272 سے کم کرکے 266 کر دی گئی ہیں ، قومی اسمبلی میں خیبر پختونخوا کی جنرل نشستیں 51 سے کم ہو کر45 رہ گئی ہیں ، قومی اسمبلی میں سندھ کی جنرل نشستیں 60 سے بڑھ کر 61 ہوگئی ہیں ، اسی طرح قومی اسمبلی میں پنجاب کی جنرل نشستیں141 اور بلوچستان کی 16 ہیں .
بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 89 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے ، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 6 لاکھ 68 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے ، پنجاب میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 80 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے ، سندھ میں قومی اسمبلی کاہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 84 ہزار500 ووٹرز پر مشتمل ہے ، بلوچستان میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 71 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے .

. .

متعلقہ خبریں