سعودیہ کے پارک میں لڑکی کو چھیڑنے اور زد وکوب کرنے کا شرمناک واقعہ

ریاض(قدرت روزنامہ) سعودی عرب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے موجودہ ولی عہد کی جانب سے کئی اہم انقلابی اور اصلاحی اقدامات اْٹھائے گئے ہیں، جن میں خواتین کو ڈرائیونگ کی اجازت دینا، کھیلوں کی سرگرمیوں میں شرکت کی اجازت اور سرکاری و نجی شعبے میں ان کے لیے ہزاروں ملازمتیں ریزرو کرنا شامل ہے . اس کے لیے خواتین کو اپنی زندگی کے کئی اہم فیصلوں کا اختیار بھی مل گیا ہے .

تاہم انہیں جنسی ہراسگی اور چھیڑ خانی کے واقعات کا ابھی تک نشانہ بننا پڑتا ہے . سوشل میڈیا پر اسی نوعیت کی ایک اور ویڈیو سامنے آئی ہے، جس میں تین نوجوانوں کو پارک میں موجود ایک لڑکی کو چھیڑ خانی کا نشانہ بناتے دیکھا جا سکتا ہے . لڑکی کی جانب سے مزاحمت کرنے پر انہوں نے اس کی مار پیٹ بھی کی . پولیس کے مطابق یہ واقعہ الخرج کے ایک پارک میں پیش آیا ہے . جہاں رات کے تین نوجوانوں نے ایک سعودی لڑکی کو ہراسگی کا نشانہ بنایا . ایک ملزم نے لڑکی کو زد و کوب بھی کیا اور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا . سوشل میڈیا پر واقعے کی ویڈیو رپورٹ ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور لڑکی کی مار پیٹ کرنے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا جبکہ اس کے باقی دو ساتھیوں کی تلاش جاری ہے . تینوں ملزمان سعودی شہری ہیں . ریاض پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کو تفتیش کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیاگیا ہے . واضح رہے کہ سعودی حکومت نے خواتین پر تشدد اور جنسی ہراسگی پر سخت سزاوٴں اور جرمانے کا اعلان کر رکھا ہے . سعودی پبلک پراسیکیوشن کے دفتر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق خواتین کو جسمانی یا نفسیاتی اذیت دینے یا ان پر جنسی حملوں کے مرتکب افراد کو قید اور بھاری جرمانے کی سزائیں ہوں گی . سعودی سرکاری استغاثہ کے مطابق کسی خاتون پر کسی بھی نوعیت کے حملے میں ملوث افراد کو ایک ماہ سے ایک سال تک قید کی سزا سنائی جائے گی . اس کے علاوہ اس پر 50 ہزار سعودی ریال تک جرمانہ بھی عائد ہو گا . اس موثرقانون سازی سے سعودی خواتین پر خصوصاً گھریلو تشدد کے واقعات میں کمی آنے کا امکان ہے . اور صنفی امتیاز کے سلوک کا خاتمہ بھی ممکن ہو سکے گا . . .

متعلقہ خبریں