پشاور (قدرت روزنامہ) پی ٹی آئی رہنماعلی امین گنڈاپور کی 25جون تک راہداری ضمانت منظور ہوگئی ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق پشاورہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور کی ضمانت 50ہزار وپے کے مچلکوں کے عوض 25جون تک منظورکی ہے .
دوران سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا اپنے ریمارکس میں کہنا ہے کہ یہاں سیاسی تقریر نہ کریں یہ عدالت ہے یہاں پر گزارش کریں .
چند روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نےعلی امین گنڈا پور کے 2 بھائیوں کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی تھی . میڈیا رپورٹس کے مطابق عدالت نے تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کےدونوں بھائیوں عمر امین اور فیصل امین کی 10 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی تھی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست گزاروں کو 5، 5ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا .
دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ کا عمر امین گنڈاپور سے سوال کیا کہ آپ نے کیا کیا ہے؟ عمر امین گنڈاپور نے عدالت کو جواب دیا کہ میں نے کچھ بھی نہیں کیا مگر مقدمہ درج کر لیا گیاہے . اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کردی ہے . دوسری جانب لانگ مارچ کے دوران جلاؤ گھراؤ کیس میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے گرفتاری سے بچنے کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے .
میڈیا رپورٹس کے مطابق رہنما تحریک انصاف اسد قیصر نے عدالت سے اسدعا کی ہے کہ میں لانگ مارچ میں شریک ہوا جس پر مقدمات درج ہوئے ہیں،مختلف جگہوں پر پولیس اور ایف آئی اے نے مقدمات درج کیے ہیں . انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ میرے خلاف درج تمام مقدمات اور انکوائریوں کی تفصیلات فراہم کی جائے . دو روز قبل لانگ مارچ کے دوران جلاؤ گھراؤ کیس میں پی ٹی آئی کے کچھ رہنماؤں کی عبوری ضمانت منظورہوئی تھی .
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد سیشن کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران جلاؤ گھراؤ کیس کی سماعت ہوئی . تحریک انصاف کی جانب سے ایڈووکیٹ بابر اوعوان عدالت میں پیش ہوئے . عدالت نے ملزمان کی 5 ،5 ہزار روپےمچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی تھی . سیشن کورٹ اسلام آبا د نےاسد عمر اورقاسم سوری کی ضمانت منظور کرلی تھی . عدالت نے فیصل جاوید ، خرم نواز اور علی نواز اعوان کی بھی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی .
چند روز قبل اسلام آباد میں چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان ، اسد عمر اور شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے خلاف 16 مقدمات درج کیے گئے تھے . جیو ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے تھانہ کراچی کمپنی میں درج مقدمے میں شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری، زرتاج گل ، علی امین گنڈا پور اور خرم نواز کے نام بھی شامل ہیں . پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف راستوں کی بندش، کار سرکار میں مداخلت ، پولیس پر حملہ اور املاک کو نقصان پہنچنے کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے .
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف مقدمات تھانہ آبپارہ ، تھانہ ترنول ، کوہسار، بہارہ کہو، رمنا، سیکرٹریٹ اور تھانہ لوہی بھیر میں درج کیے گئے ہیں . جبکہ پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دور ان جلائو گھیرائو،توڑ پھوڑ پر تھانہ کراچی کمپنی میں پی ٹی آئی قیادت کے خلاف چھٹا مقدمہ درج کر لیا گیا . مقدمہ میں عمران خان،شاہ محمود قریشی،اسد عمر،علی نواز،فیصل جاوید،علی امین گنڈا پور،راجہ خرم نواز ،سیف اللہ نیازی،ملک رفیق،شیریں مزاری،زرتاج گل ملزمان نامزد کئے گئے ہیں ،مقدمہ میں دو سو نامعلوم افراد کو بھی ملزم ظاہر کیا گیا .
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے حکومت مخالف ریلی نکالی،نعرہ بازی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کی،ملزمان کو منع کرنے پر مشتعل ہو کر پولیس سے مزاحمت کی،ملزمان نے پولیس پر پتھراؤ کیا،سرکاری و پرائیویٹ گاڑیوں کو نقصان پہنچا . ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے پتھراؤ سے سرکاری و نجی املاک کو بھی نقصان پہنچا،ایف آئی آر سب انسپکٹر سید عاصم غفار کی مدعیت میں درج کی گئی . علاوہ ازیں سرگودھا میں 25 مئی کو لانگ مارچ میں شرکت کے لئے موٹروے کی جالیاں کاٹ کر گاڑیاں موٹروے پر چڑھانے اور پولیس پر دھاوا بول کر ڈی ایس پی کی گاڑی کے شیشے توڑنے،سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے پر دس نامزد اور 60 نامعلوم شرکا قافلہ کے خلاف پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا .