آپ روز آجاتے ہیں پیسے مانگنے، آپ کیوں کوئی پکا کام نہیں کرتے؟ پرنس سلمان نے شہبازشریف کی قیادتمیں آئے پاکستانی وفد کوکھری کھری سنا دیں

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)نجی ٹی وی پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے معروف تاجر چیئرمین نشاط گروپ میاں محمد منشا نے کہا ہے کہ جو مشکل فیصلے کرنے تھے کچھ تو ہم نے کرلئے ہیں اور آگے چل کر کچھ اور بھی کرنا پڑیں گے لیکن میں بہت پر امید ہوں کہ دو تین ماہ میں چیزیں بہتر ہوجائیں گی . جس دن پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھی ہیں

میں اگلے دن واچ کررہا تھا جب میں سڑک پر جارہا تھا کہ ٹریفک کم تھی اس دن کے بعد تھوڑی سی ٹریفک کم ہوئی ہے لوگ غیرضروری سفر نہیں کررہے جس سے ہمارا تیل کا خرچ تھوڑا سا گھٹے گا، لوگ بہت سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کررہے ہیں .

کچھ اور بھی چیزیں ایسی کرنے والی ہیں میں نے حکومت کے سینئر آفیسر، سیاستدانوں سے بات کی ہے کہ کچھ ایسی چیزیں کریں جو لوگوں کو امید بھی دیں . ان تمام مشکلات کے نتیجے میں آگے چل کر کوئی روشنی نظر آئے گی . دنیا کے سارے بڑے ایئرپورٹ نجی شعبے کے پاس ہیں . آپ مثال کے طور پر لاہور کا ایئرپورٹ لے لیں اگر اس کو ہم پرائیوٹائز کردیتے ہیں اور یہ تین ماہ میں ہوسکتا ہے . اس کا جو فائدہ ہے لوگ کہیں گے کہ ایئرپورٹ پر جاتے ہیں بڑا آرام ہوگیا ہے تکلیف نہیں ہے ہمیں لوگوں سے وعدہ کرنا ہوگا کہ حالات بہتر ہوں گے . پرائیویٹائزیشن اور اس قسم کی چیزیں کریں ہمیں لوگوں کو امید دینے کی ضرورت ہے . اگر perceptionتبدیل ہوجائے کہ پاکستان بحالی کی طرف گامزن ہے تو اس سے لوگ سرمایہ کاری بھی کریں گے باہر کے لوگوں کو بھی لے کر آئیں گے . برآمدات میں اضافے کے بغیر ہم تجارتی خسارہ کم نہیں کرسکتے، ہمیں ملک میں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ لانا پڑے گی اور مجھے امید ہے کہ یہ ایسا ہوسکتا ہے .

ابھی ہمارا حکومتی وفد سعودی عرب بھی گیا تھا تو پرنس سلمان نے ان کو یہی کہا ہے کہ آپ روز آجاتے ہیں پیسے مانگنے، آپ کیوں کوئی پکا کام نہیں کرتے . ہم آپ کے ملک میں30،40ارب ڈالر کی انڈسٹری میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں . اگر دوسری جانب آپ انڈیا کی جانب دیکھیں تو پرنس سلمان نے اپنے اکائونٹ میں ساڑھے7ارب ڈالر امبانی کی کمپنی ریلائنس میں ڈالے ہیں . اسی طرح بلیک روک جو انہوں نے اعلان کیا کہ ہم انڈیا میں100بلین ڈالرکی سرمایہ کاری کریں گے اور40کر بھی دیا ہے .

. .

متعلقہ خبریں