ملک میں بجلی کا بحران شدید ہوگیا، مختلف علاقوں میں 16 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ملک میں بجلی کا بحران شدید ہوگیا، مختلف علاقوں میں 16 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ جاری ہے . میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 793 میگا واٹ تک پہنچ گیا،بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار207 میگاواٹ ہے،بجلی کی کل طلب 27 ہزار میگاواٹ ہے .

ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق پانی سے 4 ہزار 344 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے .
سرکاری تھرمل پلانٹس 1 ہزار 190میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں . جبکہ نجی شعبے کے بجلی گھروں کی مجموعی پیداوار 10ہزار 520 میگاواٹ ہے . ونڈ پاور پلانٹس 1ہزار 107 میگاواٹ اور سولرپلانٹس سے پیداوار 119 میگاواٹ ہے . بگاس سے چلنے والے پلانٹس 178 میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں . جوہری ایندھن 1ہزار 749 میگاواٹ بجلی پیدا کی جارہی ہے .

دو روز قبل وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اجلاس میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کی تمام صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا، وزیراعظم کو ملک میں توانائی کی مجموعی صورتحال پر وزیراعظم کو تفصیل سے آگاہ کیا گیا، وزیراعظم کو صنعت اور گھریلو صارفین کو بجلی کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں پر بریفنگ دی گئی .

وزیراعظم نے متعلقہ وزرا کو صنعت اور گھریلو صارفین کو بجلی کی فراہمی میں توازن لانے کی ہدایت کی . وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے لوڈ شیڈنگ میں کمی کا ہنگامی پلان 24 گھنٹے میں طلب کر لیا ہے، توانائی، پٹرولیم اور خزانے کے وزیروں کی کمیٹی کو وزیراعظم نے قابل عمل پلان پیش کرنے کا حکم دیا ہے . وزیراطلاعات نے کہا کہ لوڈشیڈنگ میں بتدریج کمی کے پلان پر موثر عملدرآمد کرائیں گے، وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایسا پلان بنائیں جس سے عوام کو لوڈشیڈنگ میں کمی خود محسوس ہو .
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے وزارت توانائی اور متعلقہ محکموں کے افسران پر بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ پر شدید برہمی کا اظہار کیا . انہوں نے حکم دیا کہ کچھ بھی کریں لیکن دو گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ کچھ برداشت نہیں . شہبازشریف نے عدالت میں پیشی کے بعد فوری متعلقہ افسران کو طلب کیا . وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ صرف 2 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے اس پر وزیراعظم شہباز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوڈ شیڈنگ 10 گھنٹے سے زائد ہے، میں آپ کے جھوٹ کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں، اگر آپ مجھے لوڈشیڈنگ کی یہ تاویل دے رہے ہیں تو میں نہیں مانتا .
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف وزرا اورافسران پر برس پڑے اور ان کی وضاحتوں کو مسترد کردیا . وزیراعظم نے کہا کہ کچھ بھی کریں تاہم دو گھنٹے سے زیادہ لوڈشیڈنگ کے علاوہ کچھ برداشت نہیں، مجھے وضاحتیں نہیں چاہئیں، عوام کو مشکل سے نکالیں، عوام کو لوڈشیڈنگ کی تکلیف سینجات چاہیے، عوام تکلیف میں ہوں اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا .

. .

متعلقہ خبریں