چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق چیف جسٹس سے مشاورت کی درخواست مسترد کر دی گئی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) چیئرمین نیب کی تعیناتی سے متعلق چیف جسٹس سے مشاورت کی درخواست مسترد کر دی گئی . میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں چئیرمین نیب کی تعیناتی کے لیے چیف جسٹس پاکستان سے مشاورت کے لیے درخواست پر سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی .

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوا .
عدالت نے کہا کہ فیصلے میں سپریم کورٹ کی صرف آبزرویشن تھی . سپریم کورٹ کے جس فیصلے کا آپ نے حوالہ دیا اس کے بعد کافی فیصلے آ چکے ہیں . اسلام آبادہائیکورٹ نے درخواست ناقابل سماعت قراردے کر خارج کردی . چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دئیے کہ عدالت پارلیمنٹ کو ہدایات نہیں دے سکتی . چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کا اختیار ہے .

کہ چئیرمین نیب کی تعیناتی کرے . چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر دلائل کے بعد احکامات جاری کیے اور درخواست ناقابل سماعت قرار دے دے . خیال رہے کہ چیئرمین نیب کی تقرری کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی . ہفتہ کو درخواست میں وفاقی حکومت اور صدر پاکستان سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا . درخواست میں کہاگیاکہ آئین پاکستان اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق صدر پاکستان چیف جسٹس سے مشاورت کے بعد چیئرمین نیب کا تقرر کرتا ہے .
درخواست میں موقف اختیار کیاگیاکہ عدالت چیف جسٹس اور صدر پاکستان کی مشاورت کے بنا چیئرمین نیب کی تقرری کے خلاف حکم دے،چوہدری محمد فہد شبیر نامی شخص نے درخواست دائر کی . دوسری جانب چیئرمین نیب کی تعیناتی کے معاملے پر حکومتی اتحادیوں میں تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے . چیئرمین نیب کے نام پر حکومتی اتحادی تاحال فیصلہ نہ کرسکے . پیپلزپارٹی جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر کو چیئرمین نیب بنانے پر اصرار کر رہی ہے . ن لیگ کی طرف سے آفتاب سلطان، اخلاق تارڑ اور جہانزیب خان کا نام دیا گیا ہے جب کہ وزیراعظم نے فیصلے کیلئے اتحادیوں سے ملاقاتیں کرنے کا فیصلہ کیا ہے .

. .

متعلقہ خبریں