قلعہ سیف اللہ میں قومی شاہراہ پر مسافر وین کھائی میں گرنے سے 18 افراد جاں بحق

قلعہ سیف اللہ (قدرت روزنامہ) صوبہ بلوچستان کے علاقہ قلعہ سیف اللہ میں قومی شاہراہ پر مسافر وین کھائی میں گرنے سے 18 افراد جاں بحق ہوگئے ، دشوار گزار پہاڑی علاقہ ہونے کے باعث لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے میں دشواری کا سامنا ‘ علاقہ کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی . تفصیلات کے مطابق قلعہ سیف اللہ میں قومی شاہراہ پر مسافر وین کھائی میں گرنے کی وجہ سے 18 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ، حادثے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے .


اس حوالے سے ڈی سی قلعہ سیف اللہ حافظ قاسم کاکڑ نے بتایا ہے کہ لورالائی سے ژوب جانے والی مسافر وین کے اخترزئی ادولہ کے مقام پر کھائی میں گرنے سے ابتدائی طور پر 10 افراد کے جاں بحق اور متعدد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ، بعد ازاں حادثے کا شکار مزید 8 افراد دم توڑ گئے کے جس کے بعد اموات کی تعداد 18 ہو گئی ، جاں بحق ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں .

دوسری طرف ایبٹ آباد میں خوفناک حادثے کے نتیجے میں 4 بجے جاں بحق ہو گئے ہیں ، ایبٹ آباد کے پنڈ کرگو میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں اسکول وین تیزی رفتاری کے باعث گہری کھائی میں جا گری ، حادثے کے نتیجے میں چار بچے جاں بحق ہو گئے ، حادثے کے نتیجے میں 12 بچے زخمی بھی ہوئے . واقعے کی اطلاع ملتے ہی مقامی افراد اور ریسکیو ٹیمموں نے جائے حادثے پر پہنچ کر امداد کاموں کا آغاز کر دیا تھا تاہم دشوار گزار اور تنگ راستوں کے باعث ریسکیو میں مشکلات درپیش آئیں ، جب کہ حادثے میں زخمی بچوں کی حالت تشویشناک بتائی گئی جنہیں طبی امداد کے لیے قریبی ہسپتال منتقل کر دیا گیا .
بتایا گیا ہے کہ دو دونوں میں یہ ایبٹ آباد میں پیش آنے والا دوسرا ٹریفک حادثہ ہے ، پہلے گلیات کے علاقہ کالی مٹی بگنوتر کے مقام پر مہران گاڑی کھائی میں گرنے سے پی ایس آئی احسن خان جاں بحق ہو گئے تھے ، گاڑی کھائی میں گرنے سے جاں بحق ہونے والے ایبٹ آباد پولیس کے پی ایس آئی احسن خان کی نماز جنازہ پولیس لائن ہیڈ کوارٹرز ایبٹ آباد میں ادا کر دی گئی ، ڈی پی او ایبٹ آباد سجاد خان، ایڈیشنل ایس پی عارف جاوید، ایس پی ٹریفک قمر حیات خان سمیت کثیر تعداد میں پولیس افسران اور اہلیان علاقہ نے شرکت کی .
ڈی پی او ایبٹ آباد نے جاں بحق ہونے والے پولیس آفیسر کے ورثا سے ملاقات کی، ان کو حوصلہ دیا اور انہیں محکمہ پولیس کی طرف سے ہر قسم کے تعاون کی یقینی دہانی کروائی بعد ازاں ان کی میت ان کے آبائی گاؤں لنگرہ روانہ کر دی گئی جہاں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انہیں سپرد خاک کر دیا گیا .

. .

متعلقہ خبریں