سندھ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں15فیصد اور پنشن 5 فیصد بڑھانے کا اعلان
کراچی(قدرت روزنامہ)سندھ حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافے کا اعلان کردیا ،بجٹ میں ملازمین کے 2016 سے 2021 تک کے ریلیف الاؤنسز کو ضم کردیا گیا ہے، کانسٹیبلز کا گریڈ 5 بڑھا کرگریڈ7 کردیا گیا ، اگر کسی صوبے میں تنخواہ یا پنشن زیادہ ہوئی تو ہم بھی ان کے برابر کردیں گے، اس سال ہم نے15فیصد تنخواہیں بڑھائی ہیں، اگر کسی صوبے نے زیادہ تنخواہ بڑھائی تو ہم بھی زیادہ کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں آئندہ مالی سال23-2022 کا بجٹ پیش کردیا۔ انہوں نے سندھ اسمبلی میں بجٹ تقریر میں کہا کہ آج دسویں بار بجٹ پیش کر رہا ہوں، سب ممبرز کا شکر گزار ہوں انہوں نے یہ شرف مجھے بخشا ہے، سندھ کے بجٹ کا حجم 1714 ارب روپے ہے، بجٹ میں پنشن کیلئے 174 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ضلعی اے ڈی پی کے تحت ترقیاتی بجٹ کا حصہ 30 ارب روپے ہے، ترقیاتی کاموں کیلئے مجوزہ رقم کل بجٹ کا 26.8 فیصد ہے، ترقیاتی بجٹ میں 332 ارب روپے صوبائی اےڈی پی کے تحت ہیں۔
ترقیاتی بجٹ میں غیرملکی معاونت کے تحت91.14 ارب کے منصوبے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ میں ضلعی اے ڈی پی کا حصہ6.41 فیصد ہے۔ ترقیاتی بجٹ میں وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ 6 ارب کے قریب ہے۔ بجٹ کے نمبرز دینے سے پہلے ریلیف کا بتاؤں گا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ کیا جا رہا ہے، گریڈ ایک سے 16 کے سرکارمی ملازمین کی بنیادی تنخواہوں میں 33 فیصد اضافہ، گریڈ 17سے اوپر کے سرکاری ملازمین کو30 فیصد ایڈہاک ادا کیا جائے گا، جبکہ ریلیف الاؤنسز 2013 سے 2021 تک یکم جولائی 2022 سے ختم کیا جا رہا ہے۔
پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے، سندھ کے پنشنرز کو پہلے ہی فروری سے22.5 فیصد اضافہ مل رہا ہے، سندھ کے سرکاری ملازمین کی پینشنز سب صوبوں اور وفاق سے زیادہ ہیں، اگر کسی نے بھی پینشنز بڑھائیں تو ان کے برابر کریں گے، کانسٹیبلز کا گریڈ 5 بڑھا کرگریڈ7 کردیا گیا، اس سال ہم نے15فیصد تنخواہیں بڑھائی ہیں، اگر کسی صوبے نے زیادہ تنخواہ بڑھائی تو ہم بھی زیادہ کریں گے۔
غریبوں کے سماجی تحفظ کیلئے 26 ارب کا پیکج مختص کیا گیا ہے۔ ہم کوئی نئے ٹیکسز نہیں لگا رہے بلکہ ٹیکسز ختم کر رہے، بجٹ میں 256 ارب روپے سبسڈی، 147 ارب حکومتی اخراجات کیلئے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ بجٹ میں ترقیاتی کاموں کا تخمینہ 459.65 ارب روپے ہے، ضلعی اے ڈی پی کے تحت ترقیاتی بجٹ کا حصہ 30 ارب روپے ہے، ترقیاتی بجٹ میں ضلعی اے ڈی پی کا حصہ6.41 فیصد ہے، ترقیاتی بجٹ میں وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ 6 ارب کے قریب ہے، وفاقی پی ایس ڈی پی کا کل ترقیاتی بجٹ میں حصہ 2.06 ہے، ترقیاتی کاموں کے لئےمجوزہ رقم کل بجٹ کا 26.8 فیصد ہے، تعلیم کے شعبہ کیلئے 326.80 ارب روپے مختص، محکمہ زراعت اور آبپاشی کیلئے 36.2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔