پاکستان

گزشتہ دورحکومت میں کرپشن کے نئے طریقےدریافت کیےگئے،راناثنااللہ

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دورحکومت میں کرپشن کے نئے طریقےدریافت کیےگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ ہاؤسنگ سوسائٹی نےایک ٹرسٹ کو 458کنال زمین عطیہ کی،ٹرسٹی سابقہ خاتون اول اورعمران خان ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ڈونر بحریہ ٹاؤن اور دوسری جانب بشریٰ بی بی کے دستخط ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بحریہ ٹاؤن نے یہ زمین القادر ٹرسٹ کے نام ٹرانسفر کی،بحریہ ٹاؤن کے 50 ارب روپے کو تحفظ فراہم کیا گیا۔رہنما مسلم لیگ ن راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے ایسٹ ریکوری یونٹ کے حوالے سے ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کمیٹی ڈیل سے متعلق حقائق کابینہ اجلاس میں پیش کرے گی۔

ان کا کہنا ہے کہ ایک ڈاکومنٹ ترتیب دیاگیا جسے مصدق ملک شیئر کریں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ کا کہنا ہے کہ شہزاد اکبر عمران خان دور حکومت میں معاملات مینج کرتے تھے۔انہوں نے کہا ہے کہ شہزاد اکبر نام نہاد مشیراحتساب تھے۔ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو جعلی صادق و امین کا لقب دیاگیا۔چند روز قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے ایف اے ٹی ایف اور نیب ترامیم سے متعلق اہم انکشاف کیا تھا ۔جیو نیوز کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ ایف اے ٹی ایف اور نیب ترامیم سے متعلق گزشتہ حکومت نے خود ہی ہمیں پیشکش کی اور مذاکرات کے لیے بلایا ، شاہ محمود قریشی نے انہیں الگ سے بلایا اور کہا کہ آپ کی تجاویز ٹھیک ہیں لیکن پاگل عمران خان نہیں مان رہا اور پی ٹی آئی نے بعد میں ہماری ہی تجاویز کو میڈیا میں ہمارے خلاف استعمال کرنا شروع کردیا ۔
دوسری طرف وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے عمران خان کو انتخابات پر بات چیت کی پیشکش کردی ، انہوں نے کہا ہے کہ پیٹرول مہنگا کرنے کے بجائے الیکشن میں چلے جائیں لیکن عمران خان کی ضد اور غیر جمہوری رویوں کی وجہ سے اتحادیوں نے کہا کہ عمران خان کے کہنے پر الیکشن نہیں کراسکتے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان بیٹھ کر بات کریں، انتخابات اکتوبر میں کرانے ہیں یا آگے، یہ چیزیں حل ہوسکتی ہیں ، عمران خان کا نام فی الحال ای سی ایل پر نہیں ، سابق وزیراعظم نے جرم کا ارتکاب کیا ہے جس کے شواہد موجود ہیں، انہیں گرفتار کرنا چاہیے ، لانگ مارچ اسلام آباد کی طرف دو صورتوں میں بڑھ سکتا ہے، حکومت اجازت دے یا سپریم کورٹ، اس کے سوا کوئی مارچ نہیں آسکتا۔
انہوں نے کہا تھاکہ دل سے سمجھتا ہوں یہ آدمی ملک میں فتنہ پھیلا اور نوجوانوں کو گمراہ کر رہا ہے ، اس لیے عمران خان کو گرفتار کرنے کا میرا پکا ارادہ ہے ، عمران خان کی گرفتاری کے بعد ان میں سے کسی نے خودکشی یا خودکش حملہ کیا تو میں ذمہ دار ہوں گا ، یہ ایسا کچھ نہیں کریں گے ، یہ صرف بھڑکیں لگا رہے ہیں ، ریاست ان چیزوں سے بلیک میل نہیں ہوگی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان نے 25 مئی کو دارالحکومت پر دھاوا بول کر جرم کیا ہے، فوجداری مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری سے متعلق کابینہ کے فیصلے کی ضرورت نہیں ، جو فوجداری مقدمات میں یہ لوگ ضمانتوں پر ہیں ان پر اپنا موقف رکھیں گے ، جب ان کی ضمانتیں منسوخ ہوں گی تو انہیں گرفتار کر لیا جائے گا ، عدالت کا ان کے کیسز سے متعلق جو فیصلہ ہو گا اس کا احترام کریں گے۔

متعلقہ خبریں