پاکستان

سابق حکومت کے خلاف کوئی بیرونی سازش نہیں ہوئی، ترجمان پاک فوج

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ترجمان پاک فوج میجرجنرل بابرافتخار نے کہا ہےکہ جب بھی ہرسال بجٹ پیش ہوتا ہے تو دفاعی بجٹ پر بحث ہوتی ہے، فوج نے 100ارب روپے دفاعی بجٹ میں کم لیے ہیں، مہنگائی کی شرح دیکھیں تو دفاعی بجٹ کم کیا گیا، جی ڈی پی کی شرح کے لحاظ سے بجٹ مسلسل نیچے جا رہا ہے، پاک فوج نے اپنی حربی صلاحیتوں میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کا دورہ چین بہت اہم تھا، پاکستان اور چین کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں، پاکستان اور چین کے درمیان اسٹریٹجک اور مضبوط دفاعی تعلقات ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے، آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے چین کے صدر سے بھی ملاقات کی، سی پیک کی سیکیورٹی پاک فوج کو دی گئی ہے، سی پیک کی سیکیورٹی میں کوئی کمی نہیں آنے دی، سی پیک کی سیکیورٹی پر24 گھنٹے کام کیا جارہاہے، ایپکس کمیٹی کی صدارت چین کے صدر کے پاس ہے، چین کے ساتھ تعلقات خطے میں امن کے لیے بہت اہم ہیں، اس دورے کے دور رس اثرات ہوں گے جو بہت جلد نظر آنا شروع ہو جائیں گے، دورہ چین کے دوران متعدد میمورینڈم پر دستخط ہوئے، حکومتی سطح پر سی پیک پر کام ہورہا ہے، عسکری سفارتکاری نے پاک چین دوستی کو مزید مستحکم کیا، چین نے پاکستان کی دفاعی قوت بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جب بھی ہرسال بجٹ پیش ہوتا ہے تو دفاعی بجٹ پر بحث ہوتی ہے ،ہم نے 100ارب روپے دفاعی بجٹ میں کم لیے ہیں، 2020 سے افواج پاکستان نے اپنے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا، مہنگائی کی شرح دیکھیں تو دفاعی بجٹ کم کیا گیا، مسلح افواج کا بجٹ جی ڈی پی کی شرح کے لحاظ سے مسلسل نیچے جا رہا ہے، پاک فوج اپنی تمام ذمہ داریاں بخوبی سرانجام دے رہی ہے، ہماری 50 فیصد سے زائد فوج مشرقی بارڈر پر تعینات ہے، ہماری 40 فیصد فوج مغربی بارڈر پر تعینات ہے، بھارت کا دفاعی بجٹ ہر سال بڑھتا ہے، ہم نے اپنی حربی صلاحیتوں میں کسی قسم کی کمی نہیں آنے دی، آرمی چیف کی ہدایت پر یوٹیلٹی بلز، ڈیزل و پیٹرول پر کافی بچت کر رہے ہیں، بڑی فوجی مشقوں کو بھی چھوٹے پیمانے پر کرانے کا فیصلہ کیا ہے، آرمی چیف نے فوجی مشقیں قریبی علاقوں میں کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میٹنگ میں عسکری قیادت موجود تھی ، شرکاء کو بریف کیا گیا کہ سازش نہیں ہوئی، نہ کسی قسم کی سازش ہوئی اور نہ ہی ایسے شواہد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی صحت بہت خراب ہے ، اللہ انہیں صحت دے، لیڈرشپ کا مئوقف ہے کہ پرویز مشرف کو واپس آجانا چاہیے، پرویز مشرف کی واپسی کا فیصلہ ان کی فیملی نے کرنا ہے،پرویز مشرف کی فیملی کے جواب کے بعد انتظامات کیے جاسکتے ہیں۔

متعلقہ خبریں