عمران خان کے دورِ حکومت میں مونس الہیٰ کی گرفتاری کا فیصلہ ہوا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) ایف آئی اے لاہور نے منی لانڈرنگ کے الزام میں ق لیگی رہنما مونس الہی کیخلاف مقدمہ درج کرلیا . ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں شواہد ملنے پر مقدمہ درج کیا گیا ہے .

ذرائع کے مطابق مونس الہی کے خلاف ہنڈی کے ذریعے رقم بیرون ملک بھیجنے کا الزام ہے . مونس الٰہی کے خلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کر رہا تھا .
وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ نے مونس الہیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہونے پر ردِعمل دیا ہے . راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ مونس الہیٰ ناراض نہ ہوں،عمران خان کے دور میں تحقیقات کی گئیں . عمران خان کے دور حکومت میں مونس الہیٰ کی گرفتاری کا فیصلہ ہوا . یہ انکوائری عمران خان کے دور میں مکمل ہوئی .

انہوں نے کہا کہ مونس الہیٰ نے اس کیس کے بارے میں مجھے کچھ بتایا .

پیسے مونس الہیٰ کے ہیں تو وہ خود آ کر ثابت کر دیں . جب کہ مونس الہیٰ نے حکومت کو واضح پیغام دیا کہ وہ گرفتاری سے ڈرنے والے نہیں ہیں . انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جوکرنا ہے کر لو . میں پہلے بھی پیش ہوا تھا میں اب پھر پیش ہوں گا،مونس الہیٰ نے کہا کہ میرا انتظار کرومیں آرہا ہوں . ونس الہیٰ نے یہ بھی بتایا کہ انہیں مقدمے کا علم میڈیا کے ذریعے ہوا .
مونس الہیٰ نے کہا کہ لاہور سے باہر ہوں،ایف آئی آر کا میڈیا سے پتہ چلا . . عموما ایف آئی آر سے پہلے نوٹس دیا جاتا ہے . انہوں نے براہ راست ایف آئی آر کاٹ دی . ہمیں پتہ تھا ان لوگوں نے یہ حرکتیں کرنی ہیں . مونس الہیٰ نے کہا کہ ن لیگ کچھ بھی کر لے عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں اور کھڑا رہوں گا . انہوں نے مجھے کیا گرفتار کرنا ہے میں خود ایف آئی اے کے دفتر جا رہا ہوں . ان میں شرم ہو گی تو مجھ سے سوالات پوچھیں گے . پہلے بھی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کر چکا ہوں . مونس الہیٰ نے کہا کہ مجھے جو کرنا ہوگا وہ میں کروں گا . شریفوں کی اصلیت کو جانتے تھے اس لیے تو کسی لالچ میں نہیں آئے .

. .

متعلقہ خبریں