اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافے کا امکان ہے . ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 55 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کر دی .
اوگرا نے حکومت کو تجویز دی کہ پٹرول 29 جب کہ ڈیزل 55 روپے فی لٹر مہنگا کیا جائے .
حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر حتمی فیصلہ آج کرے گی . رپورٹ کے مطابق امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیں گے . قبل ازیں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ اب پٹرول اور ڈیزل پر کوئی سبسڈی نہیں دیں گے . انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’ آج شاہزیب خانزادہ ‘ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق قیمتیں ہوں گی .
جوالائی کے مہینے میں نقصان میں نہیں جائیں گے، سبسڈی کو اس سال ختم کریں گے . مفتاح اسماعیل نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام نہ ملا تو ڈیفالٹ کے علاوہ چارہ نہیں . اس سے قبل بھی انہوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا عندیہ دیا . مفتاح اسماعیل نے نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوگرا کی جانب سے ڈیزل کی قیمت میں 55 روپے جبکہ پٹرول کی قیمت میں 28 سے 30 روپے اضافے کی تجویز دی گئی ہے .
وزیر خزانہ نے پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا بھی عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آہستہ آہستہ پٹرولیم لیوی بڑھاتے رہیں گے . 5 روپے سے شروع کریں گے اور سال کے آخر تک پٹرولیم لیوی کی مد میں ساڑھے 700 ارب روپے تک جمع کر لیں گے، اس سے ہمارے بجٹ خسارے میں کمی ہو گی . اس سے قبل اپنی بجٹ تقریر میں وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پٹرولیم کی قیمتوں کے پیش نظر کم آمدنی والے طبقہ کو تحفظ دینے کا فیصلہ کیا ہے .