لاہور(قدرت روزنامہ) اسپیکرپنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ اگر اسمبلی کا ایک اجلاس چل رہا ہے تو دوسرا نہیں بلایا جاسکتا، گورنر نے ہاؤس کا تقدس پامال کیا، ایوان کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی، گورنر کے اقدامات غیرآئینی ہیں، اسمبلی نے گورنر کے آرڈیننس کو ختم کردیا ہے، اس اقدام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے .
انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو گزشتہ روز بجٹ پیش کرنے کی پیشکش کی تھی، اگر ایک اجلاس چل رہا ہے تو دوسرا نہیں بلایا جاسکتا، گورنر پنجاب نے بجٹ اجلاس سیکریٹری قانون کے تحت کیا ہے، اسمبلی ایک ادارہ ہے گورنر نے اس کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے، ایوان اقبال میں ہونے والا اجلاس غیرآئینی اور غیرقانونی ہے، گورنر نے ہاوس کا تقدس پامال کیا ہے، گورنر کون ہوتا ہے اجلاس بلانے والا، انہوں نے ہمارے اختیارات کو سلب کرنے کی کوشش کی .
اپوزیشن لیڈر سبطین خان نے کہا کہ حکومت نے عطا تارڑ کی وجہ سے اجلاس ایوان اقبال میں بلایا، انہوں نے ثابت کردیا عوام نہیں عطا تارڑ حکومت کے لیے اہم ہے، صرف ایک بندے کو بچانے کیلئے انہوں نے 12 کروڑ عوام کو دربدر کیا، انہوں نے ثابت کردیا کہ ان کو 12 کروڑ عوام نہیں عطا تارڑ اہم ہے، بجٹ اجلاس کا صحیح فورم پنجاب اسمبلی تھا . میاں محمود الرشید نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، ڈپٹی اسپیکر اسٹاف کو نوٹس موصول کرایا، ڈپٹی اسپیکر نوٹس ملنے کے باوجود ایوان اقبال گئے، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف الیکشن کمیشن اور عدالت سے رجوع کریں گے .
راجہ بشاورت نے کہا کہ اسمبلی کے اندر گورنر کے آرڈیننس کو ختم کر دیا گیا ہے، ان کے اقدامات کو ہم عدالت میں چیلنج کریں گے .