ڈی جی آئی ایس پی آر بیان نہ دیتے تو ادارے اور ادارے کی لیڈر شپ کے لیے اچھا ہوتا

لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ سمجھ نہیں آ رہی مراسلے کے معاملے پر اتنی مزاحمت کیوں ہو رہی ہے . اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ میں نے یہ نہیں کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیان سایسی ہے بلکہ کہا کہ وہ پہلے بیان دے چکے ہیں لیکن دوبارہ ضرورت کیوں تھی، معلوم نہیں وہ کیوں بار بار آ کر وضاحتیں دے رہے ہیں .


حکومت بیٹھے مزے کر رہی ہے اور ڈی جی آئی ایس پی آر دفاع میں آرہے ہیں . اسد عمر نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان میں کوئی نئی چیز نہیں . وہ بیان نہ دیتے تو ادارے اور ادارے کی لیڈر شپ کے لیے اچھا ہوتا . اسد عمر نے مزید کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی الگ اور ہماری الگ رائے ہے .

مراسلے کو دیکھ کر ہم الگ نتیجے پر پہنچ رہے ہیں اس لیے تحقیقات چاہتے ہیں .

قبل ازیں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے ہم نیوز پر اینکر محمد مالک کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق کل تفصیلی بات کی تھی، گزشتہ روز میں نے کسی قسم کا سیاسی بیان نہیں دیا، میں نے ترجمان پاک فوج کی حیثیت سے بیان دیا، سروسز چیفس کا ترجمان ہوں کوئی بھی ہوتو وضاحت میں ہی کرتا ہوں، قومی سلامتی کا ایشو تھا اس لیے اجلاس میں تمام سروسز چیفس اور ڈی جی آئی ایس آئی کو بلایا گیا تھا، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں واضح کر دیا گیا تھا کہ سازش کے کوئی ثبوت نہیں، نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں تمام سروسز چیفس نے اپنا موقف واضح بیان کردیا تھا، کمیٹی میں کسی بھی سروسز چیف نے یہ نہیں کہا کہ سازش ہوئی، اجلاس میں رائے نہیں تھی،انٹیلی جنس بیسڈ رپورٹ تھی، سازش کا لفظ کمیٹی کےاعلامیے میں بھی شامل نہیں .
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، حکومت جو بھی کمیشن بنائے گی تعاون کریں گے، پہلی حکومت کے پاس بھی یہی آپشن تھا موجودہ حکومت کے پاس بھی کمیشن بنانے کا اختیار ہے . یاد رہے ترجمان پاک فوج میجر جنرل بابر افتخار نے گزشتہ روز نجی ٹی وی کے ساتھ گفتگو کرتے یوئے کہا تھا کہ کمیٹی اجلاس میں واضح طریقے سے کہا گیا تھا کہ سابق حکومت کیخلاف کوئی سازش نہیں ہوئی، جھوٹ کا سہارا لے کر اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے کا کسی کو حق نہیں، شیخ رشید کا بیرونی مراسلے سے متعلق بیان درست نہیں، رائے دینے کا ہر کسی کو حق ہے، فوج کیخلاف من گھڑت افواہیں اڑائی جارہی ہیں .

. .

متعلقہ خبریں