لاہور (قدرت روزنامہ) صوبہ پنجاب میں خواتین اور بچوں سے زیادتی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا . میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی وزراء عطا تارڑ اور ملک احمد خان کی جانب سے کی گئی پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں بچوں اور خواتین کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں شدت سے اضافہ ہوا اور اس وقت روزانہ 4 سے 5 زیادتی کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں ، قانون میں ترمیم کر کے خواتین اور بچوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا ، بڑھتے ہوئے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبے میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس حوالے سے ہیلپ لائن بھی بنائی جائے گی .
ادھر ملک کے تیسرے بڑے شہر فیصل آباد کے علاقے ڈجکوٹ میں خوفناک واقعہ پیش آنے کا انکشاف ہوا ہے جہاں معصوم لڑکی کو بدترین ظلم کا نشانہ بنا دیا گیا ، درندہ صفت ملزم نے ایک معصوم لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور پھر لڑکی پر پٹرول چھڑک کر آگ بھی لگا دی ، ڈجکوٹ کے علاقے میں پیش آئے واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی تشویش ناک حالت میں الائیڈ ہسپتال منتقل کر دی گئی جب کہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا .
دوسری جانب پنجاب کے علاقے خان پور میں معصوم غریب لڑکی کی جانب سے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے سے بچنے کیلئے تیزاب پی لینے کے کیس میں بھی اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ، پولیس نے کہا ہے کہ دو لڑکیوں سمیت پانچ ملزمان کا گروہ لڑکیوں سے زیادتی میں ملوث ہے ، ملزمان ضرورت مند لڑکیوں کو ملازمت کا جھانسہ دے کربلاتے ہیں اور ان کے ساتھ زیادتی کرتے ہیں ، متاثرہ لڑکیوں کو مختلف طریقے سے بلیک میل کرکے زیادتی پر مجبور کیا جاتا ہے .
متاثرہ لڑکی نے انکشاف کیا ہے کہ اور بہت سی لڑکیاں بھی ہیں جو عزت کے ڈر سے سامنے نہیں آ رہیں ، پولیس نے متاثرہ لڑکی کے بیان کی روشی میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ جلد ملزمان کو پکڑنے میں کامیاب ہو جائیں گے . خیال رہے کہ خان پور میں درندہ صفت ملزمان نے نوکری کا جھانسا دے کر غریب لڑکی سے زیادتی کی کوشش کی تھی، تاہم لڑکی اپنی عزت بچانے کیلیے جان پر کھیل گئی اور تیزاب پی لیا ، متاثرہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں ریسکیو ٹیم نے ہسپتال منتقل کیا تھا جہاں وہ تاحال زیر علاج ہے .