تجارتی خسارہ بڑھنے کا خطرہ ، باہر سے چینی منگوانے کا فیصلہ واپس

اسلام آباد(قدرت روزنامہ)وفاقی حکومت نے تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے 6 لاکھ ٹن چینی کی درآمد کا فیصلہ واپس لے لیا . اے آر وائی نیوز نے ذرائع وزارت تجارت کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ حکومت نے طے کیا ہے کہ ملکی ضروریات مقامی چینی سے ہی پوری کی جائیں گی کیوں کہ مقامی چینی کی قیمت 90 روپے کلو ہے جب کہ درآمدی چینی 110روپے فی کلو میں پڑے گی اس لیے حکومت نے تجارتی خسارہ کم کرنے کے لیے فیصلہ کیا ہے کہ اب 6 لاکھ ٹن چینی درآمد نہیں کی جائے گی .


گزشتہ ماہ حکومت نے ملک میں چینی کی قیمت کو مستحکم رکھنے کیلئے شوگر کی ایکسپورٹ پر پابندی لگا دی تھی ، اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملکی طلب کو دیکھتے ہوئے چینی کی برآمد پر مکمل پابندی کا حکم دیا ہے ، ذخیرہ اندوزی اور سمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ، اپنے فرائض میں غفلت برتنے والوں کے لیے کسی بھی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی .

قبل ازیں 15 اپریل کو وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا، اجلاس میں چینی اور اشیاء کی قیمتوں کا تعین، مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ، وزیراعظم شہبازشریف کو چینی کی دستیاب وافر مقدار پر بریفنگ دی ، وزیراعظم شہبازشریف نے چینی کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے ، وزیراعظم نے سرپلس چینی ہونے پر برآمد پر پابندی عائد کی، چینی پر برآمد کرنے کی پابندی رواں سال نافذ رہے گی ، پاکستان میں چینی کا وافر اور اضافی ذخیرہ موجود ہے،اقدام کا مقصد چینی کی قیمتوں کو کم کرنا اور عوام کو ریلیف دینا ہے .
اس سے پہلے اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ مجھے ہر لمحہ یہ احساس ستاتا رہتا ہے کہ معاشی بدحالی کے موجودہ حالات میں سفید پوش طبقے کی مشکلات کم کرنے کے لیے ہم کیا کچھ کر سکتے ہیں ، بدقسمتی سے ہمیں قومی خزانہ جس حالت میں ملا ہے وہ میری اس خواہش کو پورا کرنے کے قابل نہیں ، مگر پھر بھی ماہِ رمضان کے دوران اپنے تنگدست اہلِ وطن کی مشکلات کو کچھ کم کرنے کے لیے میں نے پنجاب میں 10 کلو آٹے کی قیمت 550روپے سے کم کر کے 400روپے اوررمضان بازار/یوٹیلیٹی سٹورز میں چینی 75 روپے سے کم کر کے 70 روپے فی کلو کرنے کا اعلان کیا ، میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک کے معاشی حالات کو بہتر کرنے کے لیے ہم دن رات کام کر رہے ہیں تاکہ اپنے عوام کی زیادہ سے زیادہ خدمت کر سکیں، انشاءاللہ .

. .

متعلقہ خبریں