ڈریگن اصلی مخلوق تھی یا صرف فلموں کا تصوراتی جانور؟ آسٹریلیا سے ایسے شواہد مل گئے کہ حیرت کی انتہا نہ رہے

کنبرا(قدرت روزنامہ) ڈریگن ایک افسانوی جانور ہے جس کے متعلق کہا جاتا ہے کہ ڈائنوسارز کی طرح یہ بھی کبھی ہماری اس دنیا میں رہا کرتے تھے . ان کے بارے میں کئی طرح کی باتیں کہی جاتی ہیں جن میں سے ایک یہ بھی ہے کہ یہ منہ سے آگ نکالتے تھے .

اب ماہرین نے آسٹریلیا سے واقعی ڈریگن کی باقیات دریافت کر لی ہیں . دی سن کے مطابق یہ باقیات آسٹریلوی ریاست کوئنز لینڈ سے یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے ماہرین نے دریافت کی ہیں . یونیورسٹی آف کوئینز لینڈ کے ٹم رچرڈز نے بتایا ہے کہ ”اس ڈریگن کا منہ نیزے جیسا جبکہ پروں کا پھیلاﺅ 60 میٹر ہے . اس کے صرف منہ کی لمبائی ایک میٹر سے زائد ہے ، جس میں 40دانت ہیں،منہ کی یہ ساخت اس اڑنے والے شکاری حشراتی جانور کو اڑتے ہوئے مچھلی اور چھوٹے ڈائنوسارز کا شکار کرنے میں مدد دیتی تھی . اس ڈھانچے سے ڈریگن کی ویسی ہی شکل سامنے آئی ہے جیسی ہم اب تک اس کی افسانوی تصویر میں دیکھتے آئے ہیں . ڈریگن کی ان باقیات پر مزید تحقیق جاری ہے . “ . .

متعلقہ خبریں