کراچی (قدرت روزنامہ)انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کا ریٹ بلند ترین سطح پر پہنچ گیا . پاکستان میں امریکی ڈالر کے مقابلے روپیہ بد ترین گراوٹ کا شکار ہے .
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 2 روپے 4 پیسے اضافہ ہو گیا . انٹربینک میں ڈالر 212 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے . اوپن مارکیٹ میں ڈالر 213 سے 215 روپے میں فروخت ہو رہا ہے . پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں1.50روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے ڈالر کی قیمت خرید 208.60روپے سے بڑھ کر210روپے اور قیمت فروخت 208.0روپے سے بڑھ کر210.20روپے ہو گئی تھی .
فاریکس ڈیلرز کے مطابق گزشتہ ہفتے کے اختتام پر بینکوں میں ڈالر ختم ہونے کی خبروں کی وجہ سے ہفتے کے پہلے دن روپیہ دباؤ کا شکار رہاتھا اوربینکوں میں ڈالر کی کمی کا نتیجہ کم یا منفی سوئپ پریمیم کی صورت میں نکلا کیونکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر مسلسل کم ہو رہے ہیں .
تاہم قرض کے پروگرام کی بحالی کے بارے میں آئی ایم ایف کی طرف سے اعلان یا چین سے آنے والی رقوم کی تجدید سے شرح تبادلہ کے استحکام میں مدد مل سکتی ہے .
مارکیٹ کے ماہرین نے غیر ضروری اخراجات میں کمی کے ذریعے درآمدی بلوں کو کم کر کے حکومت سے روپے کی قدر میں کمی پر فوری توجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے اور خبردار کیا ہے کہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کی عدم موجودگی میں پاکستان کا زرمبادلہ متاثر ہو گا اور ذخائر ختم ہوتے رہیں گے . فاریکس ڈیلرز کے مطابق مارکیٹ شدید بدحالی کا شکار ہے لیکن حکام اس سے غافل نظر آتے ہیں، ایسا لگتا ہے جیسے آئی ایم ایف کی طرف سے ایک اور شرط رکھی گئی ہے جو روپے کی قدر میں کمی ہے کیونکہ کسی کو اس کی پرواہ نہیں ہے اور ہر طرف خاموشی طاری ہے اگر یہ رجحان برقرار رہا تو پاکستان سری لنکا کی طرح دیوالیہ ہوسکتا ہے، حکومت کے لیے اقدامات کرنا انتہائی ضروری ہیں ورنہ ملک ڈیفالٹ ہو جائے گا .
. .