کچھ ایسے معاملات ہوتے ہیں جہاں نیوٹرل ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چودھری نے کہا ہے کہ پاکستانی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ پلیئر ہے وہ کیسے نیوٹرل ہوسکتے ہیں؟ اگر ادارے نہ چاہتے تو ہماری حکومت نہ گرتی، اسمبلیاں توڑنے اور الیکشن کے معاملات طے پاگئے تھے لیکن ن لیگ راتوں رات پیچھے ہٹ گئی . انہوں نے اے آروائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے ساتھ طے ہوا تھا ہم اسمبلی میں جائیں گے اور اسمبلیاں توڑی جائیں گی، یہ بھی طے ہوا تھا کہ اسمبلیاں توڑنے کے بعد الیکشن کی کال دی جائے گی،ن لیگ راتوں رات اپنے مئوقف سے پیچھے ہٹ گئی،معاملات طے ہوگئے تھے ن لیگ سمجھی ہم کمزور ہوگئے تو پیچھے ہٹ گئی .


انہوں نے کہا کہ اگر ادارے نہ چاہتے تو ہماری حکومت نہ گرتی، پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ پلیئر ہے وہ کیسے نیوٹرل ہوسکتی ہے؟ سوشل میڈیا کے ذریعے انقلاب آچکا ہے اب سب کچھ عوام کو پتا چل جاتا ہے .

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اس وقت شریف اور زرداری خاندان کے ذاتی مسائل ہیں . دونوں خاندان جاہتے ہیں ان کے کیسز معاف کر دیئے جائیں . دونوں خاندانوں پر رربوں کے کیسز ہیں کیسے جوڑا جا سکتا ہے .

فواد چوہدری نے کہا کچھ ایسے معاملات ہوتے ہیں جہاں نیوٹرل ہونے کی ضرورت نہیں ہوتی . نیب قانون میں جو ترمیم ہوئی اس میں اداروں نے نیوٹرل ہونا ہے تو تباہی ہے . اسٹیبلشمنٹ کو ہم کہتے ہیں لیکن اصل قصور سیاستدانوں کا ہے . فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ پلیئر ہے وہ کیسے نیوٹرل ہو سکتا . مزید برآں فواد چوہدری نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس ایجنڈے کو کامیاب بنانے کے لئے سائفر بھیج کر تحریک عدم اعتماد کامیاب بنائی گئی، خرم دستگیر نے مان لیا رجیم چینج کرنے کے بعد کیسز معاف کردئے جائیں گے .
سابق وزیر نے کہاکہ پی ٹی آئی کے 10 ایم این ایز کو ٹارگٹ کیا گیا، اس کے بعد 6 مزید ایم این ایز سے رابطہ کیا گیا . سابق وزیر اعظم نے کہاکہ ٹوٹل 22 ایم این ایز اس ایجنڈے کا حصہ بنے، رجیم چینج کے معاملے عوام کا سب سے بڑا ردعمل پریڈ گراونڈ کے جلسے میں آیا، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے کہا یہ سازش بیرونی ہے، اکتوبر سے پہلے چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہم الیکشن کیلئے تیار نہیں .

. .

متعلقہ خبریں