کراچی(قدرت روزنامہ) صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران کئی اضلاع میں ہونے والے لڑائی جھگڑے میں 37 افراد زخمی ہوگئے ، اس دوران پولنگ عملے کے 10 اہلکاروں کو اغواء کرلیا گیا . میڈیا رپورٹس کے مطابق کندھ کوٹ میں جے یو آئی ف اور پیپلزپارٹی کے کارکن آمنے سامنے آئے جنہوں نے ایک دوسرے کی ڈنڈوں کے ساتھ پٹائی کی ، جس کے نتیجے میں 30 کارکن زخمی ہوگئے اس دوران متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ، کندھ کوٹ کے ددر یوسی کے پولنگ سٹیشن ٹوڑی بنگلو پر مسلح افراد نے دھاوا بول کر پولنگ عملے کے 10 افراد کواغواکر لیا ، مسلح افراد نے ووٹرز کو ہراساں کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ بھی کی ، جس کے باعث علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا .
بتایا گیا ہے کہ نوشہرو فیروز کے علاقے بھریا سٹی میں بیلٹ پیپر پر اُمیدوار کے اسٹیمپ لگانے پر تصادم ہوا ، کارکنوں نے ایک دوسرے پر شدید تشدد کیا ، پولیس کی اضافی نفری نے صورتحال کو کنٹرول کیا جب کہ ٹھل کی یوسی 28 پر پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے کارکنان میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا ، جس کی وجہ سے 7 افراد زخمی ہوئے اور تین گاڑیوں کو نقصان پہنچا .
اسی طرح نوابشاہ میں بیلٹ پیپرز میں تحریک لبیک کا نشان غائب ہونے پر کارکنوں کی ہنگامہ آرائی کے باعث پولنگ روکنی پڑگی ، رینجرز اور پولیس نے صورتحال کو کنٹرول کیا ، ادھر کشمور میں گڈو کے وارڈ نمبر 10 کے پولنگ اسٹیشن پر پیپلز پارٹی اور جماعت اسلامی کے کارکنوں میں تصادم ہوا تو نواب شاہ میں پیپلزپارٹی کے اُمیدوار کا نشان مخالف اُمیدوار کو دے دیا گیا جہاں پی پی کے اُمیدوار کو جے ڈی اے کا نشان دیا گیا جب کہ خیر پور میں آزاد اُمیدوار نے اچانک انتخابی نشان تبدیل کرنے پر کارکنوں کے ہمراہ احتجاجی مظاہرہ کیا .
. .