13 سالہ آئس کریم پارلر ملازم کے قتل میں حیرت انگیز انکشاف

لاہور(قدرت روزنامہ) دو روز قبل شاہدرہ میں آئس کریم پارلر ملازم کے قتل میں اہم انکشافات سامنے آ گئے ہیں . پولیس نے مرکزی ملزم سفیان کو وقوعہ کے روز گرفتار کر لیا تھا جبکہ دوسرے ملزم اسامہ پر قتل کی واردات میں معاونت کا شبہ ہیں .

پولیس کے مطابق ملزم سفیان عرف سنی بچے سے تعلقات استوار کرنا چاہتا تھا . انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب رائو سردار علی خان نے شاہدرہ کے علاقے میں 14 سالہ بچے کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی .
آئی جی پنجاب نے ملزم کی فوری گرفتاری کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ ملزم کو قرار واقعی سزا دلوا کرلواحقین کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنائی جائے .

ترجمان کے مطابق آئی جی پنجاب کی ہدایت پر ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کامران عادل نے شاہدرہ میں جائے واردات کا دورہ کیا . انہوں نے ملزم کی فوری گرفتاری اور واقعہ کے اصل حقائق سامنے لانے کیلئے انویسٹی گیشن پولیس کو سپیشل ٹاسک دیا جس کی روشنی میں انویسٹی گیشن پولیس شاہدرہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سفاک ملزم سفیان عرف سنی کو چند ہی گھنٹوں میں گرفتار کرلیا .

ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہو رنے بتایا کہ ملزم قتل کی ہولناک واردات کے بعد اپنی خالہ کے گھر شیرا کوٹ جا کر چھپ گیا تھا جسے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے گرفتار کیا گیا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے مزیدبتایا کہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے جبکہ مزید تفتیش جاری ہے، ملزم کو مضبوط پراسیکیوشن کی مدد سے سخت سزا دلوائی جائے گی . وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے شاہدرہ میں لاپتہ بچے کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹرجنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے .
وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے کہا کہ معصوم بچے کو قتل کرنے والا ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں . ملزم کو جلد گرفتار کرکے قانون کی گرفت میں لایا جائے اور مقتول بچے کے لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے . وزیراعلیٰ حمزہ شہباز نے متاثرہ خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے اور انصاف مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے .

. .

متعلقہ خبریں