17جولائی کو عوام جس کے حق میں فیصلہ دیں اسے وزیراعلیٰ منتخب ہونا چاہیے

لاہور(قدرت روزنامہ) وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ جیت ہار اللہ کے ہاتھ میں ہے، عوام جس کو ووٹ دیں گے وہی کامیاب ہوگا،17جولائی کو عوام جس کے حق میں فیصلہ دیں اس کو وزیراعلیٰ منتخب ہونا چاہیے، امید ہے پنجاب کے عوام ن لیگ کو ووٹ دیں گے . انہوں نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیت اور ہار اللہ کے ہاتھ میں ہے، عوام جس کو ووٹ دیں گے وہی کامیاب ہوگا، سپریم کورٹ کے فیصلے سے بحرانی کیفیت کا خاتمہ ہوگا، پنجاب کی عوام کیلئے فیصلہ بہت بہتر ثابت ہوگا، امید ہے پنجاب کے عوام ن لیگ کو ووٹ دیں گے،جولائی کو عوام جس کے حق میں فیصلہ دیں اس کو وزیراعلیٰ منتخب ہونا چاہیے، انشاء اللہ 22 جولائی کوبھی ن لیگ کی جیت ہوگی .


حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب کئی ماہ تک آئینی بحران کا شکار رہا، کبھی الیکشن ملتوی اور کبھی حلف کا معاملہ التواء کا شکار رہا، کابینہ نہ ہونے کے باوجود ہم نے گندم بحران کو ختم کیا، عوام جو فیصلہ کریں گے میں دل سے قبول کروں گا، ہم نے 10 کلو آٹے کا تھیلا 160 روپے سستا کیا، پنجاب کے تمام اضلاع میں کینسر سمیت دوسری ادویات مفت دی جا رہی ہیں، میں نے نہیں کہا کہ 3 ماہ میں دودھ کی نہریں بہا دوں گا، میں نے عمران نیازی کی طرح دعوے نہیں کئے، میں نے صوبے کے عوام کی خاطر آسانیاں پیدا کرنے کیلئے دن رات ایک کیا، 22 جولائی کو ہونے والے انتخاب میں جو بھی نتیجہ آئے گا قبول کریں گے، میں جمہوری انسان ہوں، 27 سال تک جدوجہد کی، اگر میرے پاس نمبر نہ ہوتے تو میں پیش نہ ہوتا، آج بھی عدالت سے کہا ابھی الیکشن کروائیں جو بھی فیصلہ آئے گا قبول کروں گا، عدالتی فیصلہ میرے لئے قابل قبول ہے، عوامی منصوبوں پر عملدرآمد کرنے سے کوئی نہیں روک سکا، جب تک وزیراعلیٰ ہوں عوام کی خدمت کروں گا .

انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب کا جو بھی نتیجہ آئے گا ہم اس کو قبول کریں گے، 17جولائی کو پنجاب کے عوام نواز شریف اور شہباز شریف پر اعتماد کا اظہار کریں گے، پیٹرول کی قیمتیں حکومت بچانے کیلئے نہیں بڑھائی گئیں، ملک دیوالیہ ہو جاتا تو دنیا میں مذاق بنتا، 2018 میں ہماری حکومت ختم ہوئی تو لوڈشیڈنگ زیرو تھی، آج بھی عوام کا ہم پر اعتماد ہے، عمران نیازی کی سازش کا پول کھل گیا، اس سازش کے پیچھے فرح خان اور توشہ خانے کی چوری چھپانے کا منصوبہ تھا، اللہ نے چاہا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا، مشکل وقت میں دل پر پتھر رکھ کر فیصلے کر رہے ہیں، سخت فیصلوں کے بعد عوام کیلئے آسا نیاں بھی آئیں گی، عمران خان نے آئین کو توڑا اور ملکی سلامتی کے خلاف باتیں کیں، 17جولائی کو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائےگا .
اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان میں لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف کی اپیل پر سماعت ہوئی، عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب کے دونوں امیدواروں حمزہ شہباز اور پرویز الٰہی کورن آف پول کی متفقہ تاریخ طے کرنے کیلئے طلب کیا، جس پر عدالت نے دونوں فریقین کو وقت بھی دیا . مشاورت کے بعد پنجاب حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے وکیل امتیاز صدیقی کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ضمنی انتخاب سترہ جولائی حمزہ شہباز وزیراعلیٰ رہیں گے .
وکیل بابر اعوان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے حمزہ شہباز کو 17 جولائی تک نگران وزیراعلیٰ قبول کیا ہے، عمران خان نے کہا کہ جن حلقوں میں انتخابات ہورہے ہیں وہاں پبلک فنڈز استعمال نہیں ہوں گے، آئی جی پنجاب کسی کو ہراساں نہیں کریں گے . چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے کہا کہ تین ماہ کا آئینی بحران ہم نے تین سیشنز میں حل کردیا، وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب سترہ جولائی ضمنی الیکشن کے بعد 22 جولائی کو ہوگا، چیف جسٹس نے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز سے پوچھا کہ حمزہ شہبازآپ کو 22 جولائی کی تاریخ منظور ہے، جس پر حمزہ شہباز نے کہا کہ جی مجھے کوئی اعتراض نہیں، چیف جسٹس نے پوچھا کہ چودھری صاحب بتائیں اگر 17 جولائی کو الیکشن ہوتو نتائج کب تک جاری ہوں گے؟ جس پر وکیل ق لیگ نے بتایا کہ ضمنی الیکشن کا نتیجہ 22 جولائی تاک جاری ہوجائے گا .

. .

متعلقہ خبریں