مطیع اللہ مطیع
ڈائریکٹرجنرل انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی محمدابراہیم بلوچ کہتے ہیں کہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے اس حوالے سے آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ ہر مکتبہ فکر کو ماحول کی بہتری ،پانی کی غیر ضروری استعمال ختم کرنے میں اپنا کردارادا کرنے کی ضرورت ہے .
کرش پلانٹس بند ،اینٹ کی بھٹیوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ، کوئٹہ شہر میںپلاسٹک بیگز کے بڑے شاپنگ مالز میں استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے اپنے طور پر کوششیں کررہے ہیں پلاسٹک بیگز سے متعلق ایکٹ بنایاہے جو محکمہ قانون کو بھجوادیاگیاہے ای پی اے ماحولیاتی بہتری کے حوالے سے اہم کرداراداکررہی ہے نظام میںخامیاں ہوسکتی ہے لیکن کوششوں سے ان خامیوں کو دور کرنے کیلئے اپنے وسائل بروئے کار لارہے ہیں .
وہ اسلامک ریلیف کے زیراہتمام ای پی اے آفس میں ''موسمیاتی تبدیلی کے مضمرات اور تخفیف پر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشغولیت ''کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار سے خطاب کررہے تھے .
سیمینار میں اسلامک ریلیف کے ہیڈ آف پروگرامز سرمد اقبال ایڈووکیٹ، ایڈوکیسی آفیسر رضوان الدین کاسی ایڈووکیٹ، ڈائریکٹر انوائمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ولی خلجی ،محکمہ پی ایچ ای ،اکیڈمیہ ،علماء ،اقلیتی ودیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی .
محمدابراہیم بلوچ نے کہاکہ ای پی اے ماحولیاتی بہتری کے حوالے سے اہم کرداراداکررہی ہے نظام میںخامیاں ہوسکتی ہے لیکن کوششوں سے ان خامیوں کو دور کرنے کیلئے اپنے وسائل بروئے کار لارہے ہیں اس وقت حب میں 190انڈسٹریز کام کررہی ہے جن میں تقریباََ107فعال ہیں بدقسمتی سے اکثریت کے ساتھ ماحولیات تحفظ پلان نہیں ہے ہم نے چیمبرآف کامرس حب سے ایم او یو سائن کیاہے کہ ہر انڈسٹری ماحول کی بہتری کے ساتھ ایک ہزار درخت لگائیںگے .
کوئٹہ شہر میںپلاسٹک بیگز کے بڑے شاپنگ مالز میں استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے اپنے طور پر کوششیں کررہے ہیں پلاسٹک بیگز سے متعلق ایکٹ بنایاہے جو محکمہ قانون کو بھجوادیاگیاہے .
ماحولیاتی آلودگی کاباعث بننے والے کرش پلانٹس بند کردئیے گئے انہیں متبادل فراہم کرنے کیلئے کمشنر کوئٹہ ڈویژن کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل ہوئی ہے ،ای پی اے کے پاس فورس نہ ہونے کی وجہ سے عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے بلوچستان میں 6سو اینٹ کی بھٹیاں ہیں جنہیں پابند کیاگیاہے کہ زگ زیگ ٹیکنالوجی کے بغیر شروع نہ کیاجائے اب تک 25بھٹیاں جدید ٹیکنالوجی پرمنتقل ہوچکی ہے جس کا فائدہ یہ ہے کہ 60فیصد آلودگی کم پیدا ہورہی ہے .
موسمیاتی تبدیلی کے اثرات خطرناک ہونگے کوئٹہ میں 100میں سے 80فیصد پانی ضائع کیاجارہاہے انہیں ری سائیکل کرکے دوبارہ قابل استعمال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پانی کے ذخائر کم نہ ہوں موسمیاتی تبدیلی کیلئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے اس حوالے سے آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ ہر مکتبہ فکر کو ماحول کی بہتری ،پانی کی غیر ضروری استعمال ختم کرنے میں اپنا کردارادا کرنے کی ضرورت ہے .
. .