خیبرپختونخوا حکومت کا آئی ایم ایف معاہدے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے سے انکار

پشاور(قدرت روزنامہ) صوبہ خیبرپختونخوا کی حکومت نے آئی ایم ایف معاہدے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ، صوبائی کابینہ نے آئی ایم ایف معاہدہ کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دے دیا . تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ایک ایم او یو بھیج رہی ہے وہ ان کا حق ہے لیکن ہم بھی کوئی سیاست نہیں کرنا چاہتے بلکہ صوبے کا حق مانگ رہے ہیں .


انہوں نے کہا کہ وفاق نے قبائلی اضلاع کے 60 لاکھ لوگوں سے صحت کارڈ واپس لیا ہے ، قبائلی اضلاع کے لوگوں کو بے یارمددگار نہیں چھوڑیں گے، قبائلی اضلاع کے لوگوں کو دوبارہ صحت انصاف کارڈ کی سہولت دے رہے ہیں ، قبائلی اضلاع کے عوام کو صوبائی خزانہ سے صحت کارڈ دیں گے تو 5 ارب روپے خرچ ہوں گے ، سابق وفاقی حکومت نے فنڈز دیئے تھے جس سے صوبے پر بوجھ کم ہوا تھا .

صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ ابھی آئی ایم ایف کے معاہدے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط نہیں کررہے ، مفاہمتی یاداشت پر دستخط کرینگے مگر پہلے وفاق ہمارے تحفظات کا جواب دیں ، آئی ایم ایف معاہدے کے مفاہمتی یاداشت پر دستخط کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دے دیا . دوسری طرف وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف ہمیں تگنی کا ناچ نچا رہا ہے ،1 ارب ڈالر کیلئے ہم بحث میں پڑے ہوئے ہیں ، ملک کی معیشت اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال سیاسی ہم آہنگی کے بغیر ممکن نہیں ، جب تک سیاسی جماعتیں مل کر نہیں بیٹھیں گی مسئلہ حل نہیں ہوگا .
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں مخالفین کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 4 سال میں ملک کی تقدیر نہ بدلی، جن کی تقدیر بدلی ان کا تو جواب نہیں دیتے کہ وہ کون تھی اور کون تھا، صرف ایک شخص کہتا ہے لانگ مارچ کروں گا یہ کروں گا وہ کروں گا، کہتا ہے فلاں کو نہیں چھوڑوں گا، فلاں کو نہیں چھوڑوں گا . ان کا کہنا تھا کہ ایسے بیانات قوموں کے لیے تباہی کا باعث ہوتا ہے ، جب تک سب لوگ مل کر نہیں بیٹھیں گے ملک آگے نہیں جا سکتا، ملک کودیوالیہ ہونے سے بچانا ہے یہ وہ لمحہ تھا جس کے لیے یہ کرنا پڑا ، کہا گیا ہر قیمت پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کرنا ہے ، الیکشن کی طرف جاتے تو معاملہ نگراں حکومت کے پاس جاتا اور ملک ڈیفالٹ کی طرف جاتا .

. .

متعلقہ خبریں