کوئٹہ میں دہشتگردی کا بہت بڑا منصوبہ ناکام، متعدد دہشتگرد جہنم واصل

کوئٹہ (قدرت روزنامہ) کوئٹہ میں دہشتگردی کا بہت بڑا منصوبہ ناکام، دہشتگرد جشن آزادی سے ایک روز قبل شہر بھر میں بم دھماکوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے، سیکیورٹی فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے متعدد دہشتگرد جہنم واصل کر دئیے . تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے ہزار گنجی کے قریب نیو مری کیمپ کے علاقے میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم کے 5 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے .

میڈیا رپورٹ کے کے مطابق سی ٹی ڈی کی جانب سے خفیہ اطلاع پر علاقے میں سرچ آپریشن کیا گیا . حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گرد جشن آزادی سے ایک روز قبل شہر کے اہم مقامات پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جس کی اطلاع ملنے پر سرچ آپریشن کیا گیا . سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے کمپاؤنڈ کو گھیرے میں لے لیا اور دہشت گردوں سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا لیکن کمپاؤنڈ میں چھپے مسلح افراد نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے سی ٹی ڈی اور سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں پر فائرنگ شروع کردی . علاقے میں ایک گھنٹے تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں 5 مشتبہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے . سینئر سی ٹی ڈی عہدیدار کا کہنا تھا کہ 'فائرنگ کے تبادلے میں کالعدم تنظیم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے 5 دہشت گرد مارے گئے . انہوں نے کہا کہ 3 مسلح ملزمان اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے . ان کا کہنا تھا کہ کمپاؤنڈ سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا جس میں 2 سب مشین گنز، 3 پستول، متعدد دستی بم شامل ہیں جبکہ 2 موٹر سائیکلیں، نقشے اور دستاویزات بھی برآمد کی گئیں . دہشت گردوں کی لاشیں سول ہسپتال منتقل کی گئیں جہاں ان میں سے 2 کی شناخت جمیل احمد اور محمد خان کے نام سے کی گئی جبکہ دیگر 3 کی شناخت تاحال نہیں کی جاسکی . سی ٹی ڈی حکام کا کہنا تھا کہ دیگر مشتبہ دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں . واضح رہے کہ کوئٹہ میں بم دھماکوں اور دہشگردی کی واردات میں ایک مرتبہ پھر اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ روز بھی بلوچستان کا دارلحکومت دھماکوں سے گونج اُٹھا تھا، اتوار کے روز کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر دوسرا دھماکہ ہو ا تھا . یہ دھماکا یونیٹی روڈ پر دھماکے کے بعد دوسرا دھماکہ تھا . دوسرا دھماکہ سریاب روڈ پر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات سامنے آئی . پولیس حکام کے مطابق دوسرے دھماکے کی شدت پہلے دھماکے سے کم تھی، تاہم دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کا جائزہ لیا جا رہا ہے . اس سے قبل کوئٹہ کے زرغون روڈ پر یونیٹی چوک کے قریب زور دار دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں 2پولیس اہلکار شہید متعدد افراد زخمی ہو گئے تھے . زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا تھا . دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی . دھماکے میں پولیس وین کو نشانہ بنایا گیا،دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا،دہشتگردی کے واقعہ میں 4 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا،دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے . پولیس کے مطابق دھماکے میں 2 اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ 12 اہلکاروں سمیت 18 افراد زخمی ہو گئے، جاں بحق اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیاگیا، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی سکیورٹی فورسز جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا . اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی نے کہاکہ دہشتگردبلوچستان کا امن خراب کرکے خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں،بلوچستان کے حالات خراب کرنے والوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے . وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے دھماکے میں پولیس اہلکاروں کی قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کااظہار کیا،انہوں نے لواحقین سے ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی،وزیر داخلہ نے کہاکہ امن و امان کیلئے بلوچستان حکومت کو مکمل معاونت فراہم کریں گے، دہشتگردی کے واقعات سے نمٹنے کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے،دہشتگردی کی بزدلانہ کارروائیاں فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتیں . . .

متعلقہ خبریں