نیب ترامیم کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر رجسٹرارکے اعتراضات مسترد

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) نیب ترامیم کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات کومسترد کر دیا گیا . تفصیلات کے مطابق نیب ترامیم کیخلاف تحریک انصاف کی درخواست پر رجسٹرار اعتراضات کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی .

جسٹس اعجاز الاحسن نے چیمبر اپیل منظور کر لی . رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو کالعدم قرار دے دیا گیا .
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے قومی احتساب (نیب) آرڈیننس میں موجودہ مخلوط حکومت کی حال ہی میں کی گئی ترامیم کو چیلنج کرنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا . پی ٹی آئی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں سابق وزیراعظم نے سیکریٹری قانون و انصاف ڈویژن کے ذریعے فیڈریشن آف پاکستان اور چیئرمین کے ذریعے نیب کو کیس میں مدعا علیہ نامزد کیا ہے،خواجہ حارث کے توسط سے دائر نیب ترامیم کیخلاف آرٹیکل 184/3 کی درخواست تیار کی گئی ہے، درخواست میں وفاق اور نیب کو فریق بنایا گیا .

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ نیب قانون کے سیکشن 2،4،5، 6،25، 26 14،15، 21، 23 میں کی ترامیم بھی آئین کے منافی ہیں . درخواست میں کہا گیا کہ نیب قانون میں یہ ترامیم آئین کے آرٹیکل 9، 14، 19ای, 24, 25 کے بنیادی حقوق کے برعکس ہیں . درخواست چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نیب قانون میں کی گئی ان تمام ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے .
نیب (دوسری ترمیم) بل 2021 میں کہا گیا ہے کہ نیب کا ڈپٹی چیئرمین، جو وفاقی حکومت کی جانب سے مقرر کیا جائیگا، چیئرمین کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد بیورو کا قائم مقام چیئرمین بن جائے گا،بل میں چیئرمین نیب اور بیورو کے پروسیکیوٹر جنرل کی 4 سال کی مدت بھی کم کر کے 3 سال کر دی گئی ہے،قانون کی منظوری کے بعد نیب وفاقی، صوبائی یا مقامی ٹیکس کے معاملات پر کارروائی نہیں کر سکے گا .

. .

متعلقہ خبریں