سکروٹنی کمیٹی نے ہم سے پی ٹی آئی کے 28 بینک اکاؤنٹ چھپائے، اکبر ایس بابر

(قدرت روزنامہ)اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی نوٹس کے ذریعے مدعو کرتی ہے، 9 تاریخ کو ہمیں‌ نوٹس مسؤل ہوا تھا، 12 تاریخ دوبارہ دو بجے کمیٹی کا اجلاس ہے، ہم خود اس بات پر حیران تھے کہ کمیٹی کا جو بنیادی مقصد تھا، الیکشن کمیشن نے اپنی 14 اپریل کے آرڈر میں بڑے واضح طور پر لکھ دیا کہ تفصیلی رپورٹ 30 مئی تک جنع کروائیں، ساتھ ہی انہوں نے اجازت دی کہ دو آدیٹرز کو یہ جو تمام ڈاکومنٹس پی ٹی آئی نے جمع کروائے ہیں، چاہے وہ فوٹوکاپیاں ہیں، تصدیق شدہ نہیں ہیں، کیونکہ ہم سے وہ 28 بینک اکاؤنٹس جو سٹیٹ بینک کے ذریعہ آئے وہ ابھی بھی ہم سے چھپائے گئے ہیں. اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ آج بھی میں نے سکروٹنی کمیٹی میں کہا کہ یہ کیسا قومی ادارہ ہے، کیسا آئینی ادارہ ہے، جس کا کام سچائی کی گہرائی تک جانا ہے، جو حقیقت میں ثبوت کو چھپا کر بیٹھے ہیں، ہم سے چھپا کر بیٹھا ہے، قوم سے چھپا کر بیٹھا ہے، وہ 28 بینک سٹیٹمنٹس کو چھپا کر بیٹھا ہے، 28 میں سے 5 کا پی ٹی آئی نے لاتعلقی کا اظہار کردیا ہے، جس میں پی ٹی آئی کا ایک اکاؤنٹ آزاد کشمیر میں ہے، وزیراعظم وہاں امیدوار بھی کھڑے کرتے ہیں، وہاں کے وزیراعظم کا انتخاب بھی کرتے ہیں، یہاں سے آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کا اکاؤنٹ چلایا جا رہا تھا. . .

متعلقہ خبریں