حرمین کی سرزمین مقدس مقام ،درخت کاٹنے اور پرندوں کو مارنے کی بھی اجازت نہیں حج کے دوران فرقہ وارانہ اور تعصبانہ نعرے بازی کرنے پر سخت ترین کارروائی کا اعلان
ریاض(قدرت روزنامہ)سعودی عرب کے پبلک پراسیکیوٹر سعود المعجب نے مقدس مقامات اور ان میں آنے والے اللہ کے مہمانوں کو ہرممکن تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اورکہاہے کہ حج ایک فریضہ ہے . اس کی ادائیگی کے دوران کسی قسم کے فرقہ وارانہ یا تعصبانہ
نعرے بازے کا کوئی جواز نہیں .
میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی المعجب نے سیکیورٹی حکام کو ہدایت کی کہ وہ حج کے مناسک کے دوران تخریب کار عناصر پر گہری نظر رکھیں اور عازمین حج کو پرامن طریقے اور سکون کے ساتھ مناسک کی ادائیگی کو یقینی بنائیں . حج کے دوران کسی قسم کی گڑ بڑ پھیلانے والے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے . انہوں نے حج پراسیکیوشن آفس کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ20 خصوصی پبلک پراسیکیوشن دفتر قائم کیے گئے ہیں جس کے بعد مشاعر میں ان کی تعداد ستائیس ہوگئی ہے . ان دفاتر کوپراسیکیوٹر کے اختیارات دیے گئے ہیں . دفاتر پارلیمانی دائرہ اختیار کو استعمال کرتے ہوئے تفتیش، عوامی استغاثہ، فیصلوں کی اپیلیں، جیلوں اور حراستی مقامات کی نگرانی اور معائنہ . تکنیکی عمل جیسے اقدامات کرسکتے ہیں . المعجب نے کہا کہ عازمین حج کی سلامتی اوران کی دیکھ بھال مملکت کی پہلی ترجیح ہے . شاہ عبدالعزیز کے ہاتھوں سعودی مملکت کے قیام کے بعد سے اب تک ہر حکومت نے حجاج کرام کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کی کوش کی . ان کا کہنا تھا کہ حرمین کی سرزمین ایک مقدس مقام ہے جس پرحملے یا ظلم وزیادتی یا خون خرابہ حرام ہے . یہاں تک کہ درخت کاٹنے اور پرندوں کو مارنے کی بھی اجازت نہیں .
. .