امریکا اور برطانیہ کا سفارتی عملے اور شہریوں کو نکالنے کیلئے افغانستان میں فوج بھیجنے کا فیصلہ

اسلام آباد (قدرت روزنامہ)امریکا اور برطانیہ نے افغانستان سے اپنے سفارتی عملے اور شہریوں کو نکالنے کے لئے کابل ایئرپورٹ پر فوجی تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے . میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان پینٹا گون جان کربی کا کہنا ہے کہ سفارتی عملے اور شہریوں کو نکالنے کے لئے پہلے مرحلے میں افغانستان میں3ہزار فوجیوں کو بھیجا جائے گا .

نجی ٹی وی ٹوئنٹی فور کے مطابق امریکی فوجی دو دن میں دارالحکومت کابل پہنچ جائیں گے- فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق امریکی محکمہ دفاع نے بھی تصدیق کردی ہے . امریکی فوجی دو سے تین دن کے اپنی ذمے داریاں سنبھال لیں گے . رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھی اپنے شہریوں کو نکالنے کے لئے افغانستان میں600 فوجی تعینات کریگا . دوسری جانب امریکی نمائندے نے طالبان کو دھمکی دی ہے کہ افغاستان میں طاقت کے زور پر اقتدار میں آنے والی حکومت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا جائے گا . میڈیارپورٹس کے مطابق افغانستان امن عمل کے لیے امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد دوحہ پہنچے اور طالبان کو بتایا کہ میدان جنگ میں فتح حاصل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے کیونکہ طاقت کے زور پر کابل حاصل کرنے کے بعد اس بات کی ضمانت ہے کہ انہیں اچھوتوں کے طور پر دیکھا جائے گا . انہوں نے اور دیگر نے امید ظاہر کی کہ وہ طالبان رہنماں کو افغان حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے راضی کر لیں گے . امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد کا قطر میں مشن افغانستان کی تیزی سے بگڑتی صورتحال پر مسترکہ بین الاقوامی ردعمل مرتب کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے . انہوں نے کہا کہ زلمے خلیل، طالبان پر عسکری جارحیت روکنے اور سیاسی تصفیے کے لیے مذاکرات کرنے پر زور دیں گے، سیاسی تصفیہ ہی افغانستان میں استحکام و ترقی کا راستہ ہے . . .

متعلقہ خبریں