مونس الٰہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی

لاہور(قدرت روزنامہ) سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے لیے بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، تاہم بینکنگ عدالت کے جج کے رخصت پر ہونے کے باعث کیس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی ہو گئی . عدالت نے گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے کو مونس الٰہی کے خلاف تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی ،جبکہ مونس الہٰی کی ضمانت میں بھی آج تک توسیع کی گئی تھی .


بعد ازاں عدالتی عملے نے ڈیوٹی جج کی اجازت سے مونس الٰہی سمیت تمام ملزمان کی ضمانت میں 22 جولائی تک توسیع کر دی . واضح رہے کہ اس سے پہلے مونس الہی ایف آئی اے کے منی لانڈرنگ کیس میں شامل تفتیش ہوئے تھے . سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہی نے اپنی ضمانت کی روبکار ایف آئی اے میں جمع کرائی اور وہ ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں شامل تفتیش ہوگئے ہیں،مونس الہی پر منی لانڈرنگ کے الزام میں ایف آئی اے نے مقدمہ درج کیا تھا،علاوہ ازیں مونس الہی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں نواز بھٹی چپڑاسی کے 32 اکاونٹس کا انکشاف ہوا،مونس الہی نے منی لانڈرنگ مقدمے میں ایف آئی اے کو جواب جمع کرادیا تھا،مونس الہیٰ نے ایف آئی اے کے محمد نواز بھٹی چپڑاسی سے متعلق سوال پرجواب دیا کہ محمد نواز بھٹی کو نہیں جانتا، نواز بھٹی چپڑاسی کے اکاؤنٹس سے متعلق علم نہیں .

انہوں نے جواب میں کہا ہے کہ آر وائی کےگروپ بنانے میں کوئی کردار نہیں رہا،عمر شہریار سے کاروباری تعلق ہے . مونس الہی نے جواب میں کہا کہ راسخ الہٰی نے شئیرز تحفے میں د یئے جس سے ایکس کیپٹل لمیٹڈ کے ذریعے 16.2 فیصد لیے،انکاکہناتھا کہ 18.63 فیصد شیئرز سرمایہ کاری کر کے ایم ای کیپٹل لمیٹڈ کے ذریعے لیے . ایف بی آر میں جمع کرائی گئی تفصیلات میں سب کچھ ڈکلیئر ہے . ایف آئی اے نے مونس الہٰی سے 33 سوالات کے جوابات پوچھے تھے .

. .

متعلقہ خبریں