لاہور (قدرت روزنامہ) لاہور سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 158 مین ہونے والے ضمنی الیکشن کے دسوران ہوئے لڑائی جھگڑے کے باعث تحریک انصاف کے رہنما جمشید اقبال چیمہ کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا . میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیرداخلہ پنجاب عطا اللہ تارڑ نے جمشید اقبال چیمہ اور سعید مہیس کی گرفتاری کا حکم دے دیا ہے ، اس حوالے سے عطا تارڑ نے الزام عائد کیا ہے کہ جمشید چیمہ اور سعید مہیس نے تشدد کر کے لیگی کارکن کاسر پھاڑا ، پی پی 158 سے مسلم لیگ ن کے امیدوار احسن شرافت پر امن رہے، کسی کو امن و امان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ، اسی لیے جمشید اقبال چیمہ اور سعید مہیس کی گرفتاری کا حکم دیا ہے .
اسی حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما جمشہد اقبال چیمہ کی اہلیہ مسرت جمشید اقبال نے کہا ہے کہ جمشید اقبال چیمہ ایک پر امن شہری ہیں ، جمشید چیمہ پر پہلے بھی مقدمے بنائے ہیں ، آج مسلم لیگ ن کی سیاست ختم ہونے کا دن ہے ، اس وجہ سے یہ لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں ، میری گاڑی پرگلوں بٹوں نے حملہ کیا ، اپنے کارکن کو خود ہی زخمی کرکے ہم پر الزام دے رہے ہیں .
دوسری طرف صوبہ پنجاب کے 20 حلقوں میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے دوران لاہور اور فیصل آباد کے مختلف پولنگ اسٹیشنز پر لڑائی جھگڑوں کے باعث کہیں کارکن کا سر اور کہیں بیلٹ پیپر پھٹ گیا، اس دوران ہ لاہور سے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 158 مین پی ٹی آئی اور لیگی کارکنوں میں تصادم ہوا ، دھرم پورہ میں ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ پولنگ اسٹیشن کے باہر ن لیگ اور پی ٹی آئی کارکن گتھم گتھا ہوگئے اس دوران ایک شخص کا سر بھٹ گیا جس کا الزام تحریک انساف کے رہنماء جمشید اقبال چیمہ پر عائد کیا گیا ہے .
. .