دعازہرا کے والد کے وکیل نے جلد ظہیر احمد کی گرفتاری کا امکان ظاہر کر دیا

کراچی(قدرت روزنامہ) دعا زہرا کیس میں مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے کہا ہے کہ ظہیراحمد کو کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے . انہوں نے جیو ڈیجیٹل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دعا زہرا کے شوہر ظہیر احمد کو مفررو قرار دیتے ہوئے دعا زہرا کی جلد بازیابی کا مطالبہ کیا .

جبران ناصر نے کہا ملزم ظہیر فی الحال کسی بھی حفاظتی ضمانت پر نہیں ہے .
ظہیر کو پولیس کسی بھی وقت گرفتار کر سکتی ہے . جبران ناصر نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ کراچی آمد کے موقع پر پولیس نے ظہیر کو گرفتار کیوں نہیں کیا؟ . انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس دوران ظہیر کی جانب سے دعا کو کوئی نقصان پہنچایا جائے کیونکہ اگر ایسا ہوا تو اس کی ذمہ دار پولیس ہے . جبران ناصر نے دعا کی بازیابی کے لیے احکامات جاری کرنے پر وزیراعظم اسٹریٹجک ریفارمز سربراہ سلمان صوفی کا بھی شکریہ ادا کیا .
دوسری جانب دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں ظہیر کی موبائل ریکارڈ اور لوکیشنز سے اہم انکشافات سامنے آئے، تفتیشی حکام کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں . 16 اپریل 2022 کو دعا زہرا کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ، موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد وقوع کے روزکراچی میں تھا ، ظہیر 15 اپریل کو کراچی کیلئے روانہ ہوا . ظہیر ٹاؤن شپ لاہور سے فتح سنگھ والا اور پھررحیم یار خان پہنچا ، رحیم یار خان سیموروپھرحیدرآباد گیا ، صبح 9بجے سے دوپہر 12 بجے تک حیدرآباد میں موجود رہا .
جس کے بعد ظہیر احمد 1 بجے کے قریب بلوچ ہوٹل بن قاسم ملیر کراچی پہنچا اور 16 تاریخ کو ہی ظہیر دوپہر 3 بجکر 52 منٹ پر واپسی کیلئے روانہ ہوا اور اسی دن رات سوا 7 بجے فیض گنج اندرون سندھ پہنچا . موبائل لوکیشن کے مطابق ظہیر احمد رات سوا 10 بجے ٹھری اور رات سوا12بجے اوباڑو گھوٹکی پہنچا ، گھوٹکی پہنچنے پر تاریخ تبدیل ہو کر17ہوگئی تھی . 17 تارٰیخ رات سوا1 بجے ظہیر احمد کراچی موڑ بہاولپور پہنچا ، 10 گھنٹے بہاولپورمیں قیام کے بعد 18تاریخ کو اورنگزیب بلاک گارڈن ٹاؤن لاہور پہنچا . تفتیشی حکام کی جانب سے کیس کی ہر زاویئے سے تحقیقات جاری ہیں .

. .

متعلقہ خبریں