بلوچستان کابینہ اجلاس میں بیوروکریسی کا وزیر کے رویہ پر احتجاج ،،

کوئٹہّ(قدرت روزنامہ)بلوچستان کابینہ کا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے ساتھ 7گھنٹے کے طویل اندوری کہانی سامنے آگئی اجلاس میں کابینہ کے وزراءاور بیوروکریسی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ، ایک وزیر کی جانب سے بیووکریسی پر کرپشن کا الزام لگانے پر بیووکریسی کا سخت احتجاج بیوروکریسی نے مزکورہ وزیر کے رویہ کے خلاف بعض وزراءکے احکامات پر احتجاجاً عمل درآمد روک دیا ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز ہونے والے بلوچستان کابینہ کے اجلاس میں اس وقت ماحول تلخ ہوا جب ایک وزیرکی جانب سے محکمہ پی ایچ ای میں ایک سینئر آفیسر کی جگہ جونیئر آفیسر کی تعیناتی پر وزیرخزانہ اور سیکرٹری پی ایچ ای کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا جس پر وزیر نے سیکرٹری سمیت وزیر کو بھی تبدیل کرنے کی دھمکی دی جس پر سیکرٹری کی جانب سے بھی وزیر خزانہ کو شدید حدف تنقید کا نشانہ بنایااور کہا کہ وہ ایک جونیئر آفیسر کو سینئر آفیسر کے جگہ پر تعینات نہیں کرسکتے ذرائع کے مطابق وزیرموصوف تربت میں اس جونیئر آفیسر کو تعینات کرنا چاہتے ہیں جس کا ریکارڈ یہ رہا ہے کہ گزشتہ 2بجٹ میں تربت میں اسکیمات کی ٹینڈر کرنے کے بعد مبینہ طور پر اپنا حصہ لیکر سائڈ ہوجاتے تھے جس پر سیکرٹری نے مخالفت کی ذرائع کے مطابق اجلاس میں تلخ جملوں کے بعدمعاملات کو رفع دفع کردیاگیا تاہم بعد ازاں بیشتر آفیسران نے صوبائی وزیر کے رویہ پر افسوس کا اظہار کیا کہ آئندہ کابینہ میں نامناسبت رویہ اختیار کرنے والے وزیر کے احکامات پر عملدر آمد نہیں کرینگے . .

.

متعلقہ خبریں