لاڈلے کو فائدہ پہنچانے کے لئے آج نئی تشریح کی گئی، مریم نواز

لاہور(قدرت روزنامہ)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر انصاف کے ایوان بھی دھونس، دھمکی،بدتمیزی اور گالیوں کے دبا ؤمیں آ کر بار بار ایک ہی بنچ کے ذریعے مخصوص فیصلے کرتے ہیں تواپنے ہی دئیے فیصلوں کی نفی کرتے ہیں . ٹوئٹر پر جاری

بیان میں مریم نواز نے کہا کہ سارا وزن ترازو کے ایک ہی پلڑے میں ڈال دیتے ہیں تو ایسے یکطرفہ فیصلوں کے سامنے سر جھکانے کی توقع ہم سے نہ رکھی جائے .

انہوں نے ٹویٹ کے آخر میں مزید لکھا کہ بہت ہو گیا . مریم نواز نے مزید لکھا کہ موجودہ سیاسی انتشار اور عدم استحکام کا سلسلہ اس عدالتی فیصلے سے شروع ہوتا ہے جس کے ذریعے آئین کی من مانی تشریح کرتے ہوئے اپنی مرضی سے ووٹ دینے والوں کے ووٹ نہ گننے کا حکم جاری ہوا . آج اس کی ایک نئی تشریح کی جا رہی ہے تاکہ اب بھی اسی لاڈلے کو فائدہ پہنچے جسے کل پہنچا تھا،نامنظور . دوسری جانب وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے فواد چودھری کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چودھری شجاعت صاحب نے اپنے ممبران کو وہ ہی ہدایات جاری کیں جو عمران خان نے جاری کی تھیں . اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ عمران خان کی دھونس دھمکی اور گالی سے آئین اور قانون نہیں بدلا جا سکتا،رولنگ عمران صاحب کے حق میں ہو تو آئینی اور حمزہ شہباز کے حق میں ہو غیر آئینی . وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران صاحب آپ کا جھوٹ فساد اور منافقت ملک کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا رہی ہے . انہوں نے کہاکہ ملک چار سال ترقی نہیں ملک چار سال دیوالیہ ہو رہا تھا،ملک چار سال لوٹا جا رہا تھا،ملک کے روزگار پہ چار سال ڈاکہ ڈاکہ جا رہا تھا،ملک میں چار سال معاشی تباہی ہو رہی تھا،ملک میں چار سال بشرا گوگی کارٹلز مافیا کا راج تھا .

انہوں نے کہاکہ حمزہ شہباز سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے نتیجے میں وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے،عمران صاحب سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں ووٹ دینے کا اختیار صرف پارٹی سربراہ کو دیا ہے . انہوں نے کہاکہ عمران صاحب سپریم کورٹ کے فیصلے کو مانیں دھمکی نہ دیں،

سپریم کورٹ نے سپیکر کو پارٹی ہیڈ کی ہدایت کی روشنی میں ووٹ مسترد کرنے کا اختیار دیا . انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے پارٹی سربراہ کے فیصلے کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا،آئین کے ساتھ کھلواڑ اور آئین کی تشریح عمران خان کی دھونس دھمکی اور گالی سے نہیں ہو سکتی .

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ آئین سے بنی ہے، آئین کے اختیار سے چلتی ہے، 10 ووٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں مسترد ہوئے .

. .

متعلقہ خبریں