پی ٹی آئی نے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کو عدالت میں چیلنج کر دیا

اسلام آباد (قدرت روزنامہ) پی ٹی آئی نے ممبران قومی کے استعفی ٹکڑوں میں منظور کرنے کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا . اسپیکر قومی اسمبلی کے اقدام کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی ،پاکستان تحریک انصاف نے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کو عدالت میں چیلنج کر دیا .

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست اسد عمر کی جانب سے دائر کی گئی .
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے بندر بانٹ کر کے اپنی مرضی کے 11 ممبران اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کے خلاف پٹیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی ہے. سارے ملک کے سامنے لوٹوں کے علاوہ تمام تحریک انصاف کے ممبران نے استعفیٰ دیا. سب کے استعفے ایک ساتھ قبول کئے جائیں .
خیال رہے کہ ق پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں جمع کرائے گئے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے . تحریک انصاف کے مزید 11 اراکین ،جبکہ مخصوص نشستوں پر بھی بعض اراکین کےاستعفی منظور کرنے کا فیصلہ کرلیاگیا . اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی طرف سے آج یا کل استعفٰی منظور کئے جانے کا امکان ہے . واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر شیریں مزاری سمیت 11 ارکان قومی اسمبلی کے استعفٰی منظور کئے .
جن 11 ارکان کے استعفٰی منظور کیے گئے ہیں ان میں این اے 22 مردان سے علی محمد خان اور این اے 24 چارسدہ سے فضل محمد خان کے نام شامل ہیں . این اے 31 پشاور سے شوکت علی، این اے 45 کرم سے فخر زمان، این اے 108 فیصل آباد سے فرخ حبیب اور این اے 118 سے اعجاز احمد شاہ کے استعفٰی بھی منظور کیے گئے . این اے 237 ملیر کراچی سے جمیل احمد خان،این اے 239 کورنگی کراچی سے محمد اکرم چیمہ، اور این اے 246 کراچی جنوبی سے عبدالشکور شاد کے استعفیٰ بھی منظور کر لیے گئے ہیں .
ان کے علاوہ خواتین کی مخصوص نشستوں سے ڈاکٹر شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان کے استعفٰی بھی منظور کیے گئے . پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی نے 11 اپریل کو اپنی نشستوں سے استعفیٰ دیے تھے . پی ٹی آئی کے131 ارکان کو اسپیکر کی جانب سے استعفوں کی تصدیق کے لیے خطوط پہلے ہی جاری ہوچکے ہیں .

. .

متعلقہ خبریں