آرمی ہیلی کاپٹر کے لاپتہ ہونے کی اطلاع تشویشناک ہے

اسلام آباد(قدرت روزنامہ) گذشتہ روز پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہو گیا تھا . پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر گزشتہ رات لا پتا ہوا، آئی ایس پی آر نے بتایا کہ کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی ہیلی کاپٹر پر سوار تھے، ڈی جی کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد سمیت دیگر 4 افسر بھی سوار تھے .

ہیلی کاپٹر سے رابطہ منقطع ہوئے کئی گھنٹے ہو گئے ہیں، تلاش کا آپریشن جاری ہے، ہیلی کاپٹر لسبیلہ میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں پر تھا، دوران پرواز ایئر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوا .
ہیلی کاپٹر سے فلڈ ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کی جا رہی تھی، وندر کے قریب درگاہ سسی پنوں کے پاس ہیلی کاپٹر گرنے کی اطلاع ہے . اسی حوالے سے وزیر داخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ آرمی ہیلی کاپٹر کے لاپتہ ہونے کی اطلاع تشویشناک ہے .
انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان ریلیف آپریشن کیلئے آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹر میں سوار کور کمانڈر سرفراز علی اور ان کی ٹیم کی سلامتی کیلئے دعاگو ہوں .

راناثناء اللہ نے کہا کہ اللّٰہ تعالیٰ ہیلی کاپٹر میں سوارتمام مسافروں کو اپنے حفظ وامان میں رکھے، قوم سے دعاوں کی اپیل ہے .
خیال رہے کہ گذشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کی طرف سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا گیا کہ پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ایک ہیلی کاپٹر جو لسبیلہ، بلوچستان میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں پر تھا، اس کا ائیر ٹریفک کنٹرول سے رابطہ منقطع ہوگیا .
ترجمان پاک فوج کے مطابق کور کمانڈر 12 کور سمیت 6 افراد ہیلی کاپٹر میں سوار تھے، جو بلوچستان میں سیلاب سے متعلق امدادی کارروائیوں کی نگرانی کر رہے تھے . میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیلی کاپٹر میں کور کمانڈر 12 کور لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی کے ہمراہ ڈی جی کوسٹ گارڈ میجر جنرل امجد بھی سوار تھے . جس علاقے میں پاکستان آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہوا، اس علاقے میں سیلابی صورتحال ہونے اور دشوار گزار علاقہ ہونے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کے باوجود سیکورٹی فورسز کے اہلکار ہیلی کاپٹر کی تلاش میں مصروف ہیں . جبکہ پاک فوج کا ہیلی کاپٹر لاپتہ ہونے پر وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بھی ردعمل دیا گیا .

. .

متعلقہ خبریں