ایشیاء کپ 2022ء کیلئے حیدر علی کی سلیکشن پر سوالات اٹھنے لگے

لاہور (قدرت روزنامہ) پاکستان نے آئندہ ایشیا کپ کے لیے اپنے سکواڈ کا اعلان کر دیا ہے جس میں حیدر علی کی صورت میں ایک غیر متوقع اضافہ شامل ہے . 21 سالہ بلے باز ایشیا کے سب سے بڑے کرکٹ شو ڈاون میں بین الاقوامی منظر نامے پر واپسی کی تیاری کر رہا ہے، انہوں نے آخری انٹرنیشنل میچ تقریباً ایک سال قبل کھیلا تھا .

حیدر علی کچھ عرصے سے انٹرنیشنل اسٹیج سے غائب ہیں اور ڈومیسٹک کرکٹ کھیل کر واپسی کی کوشش کررہے ہیں .
حیدر علی نے نیشنل ٹی ٹونٹی 22-2021ء میں ناردرن کے لیے 8 میچوں میں تقریباً 150 کے سٹرائیک ریٹ اور 63 کی اوسط کے ساتھ 317 رنز بنائے . پاکستان کا ٹاپ آرڈر مستحکم ہونے کے باعث حیدر علی کو مڈل آرڈر میں بیٹنگ ملنے کا امکان ہے جو ان کے فطری انداز میں اننگز کی تعمیر کو محدود کر سکتا ہے .
اس دعوے کی اعدادوشمار کی تصدیق ایسے ہوتی ہے کہ حیدر علی 130 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ چھٹی پوزیشن پر بیٹنگ کرتے ہوئے 28 کی اوسط رکھتے ہیں .

حیدر علی پاکستان سپر لیگ 7 میں متاثر کن نہیں تھے . انہوں نے پشاور زلمی کے لیے 9 میچوں میں 21 کی اوسط اور 116 کے سٹرائیک ریٹ کے ساتھ 152 رنز بنائے . حیدر علی کو 2021ء سے بین الاقوامی کرکٹ میں موقع نہیں دیا گیا، نوجوان بلے باز کو ہالینڈ کے دورے کے لیے بھی منتخب نہیں کیا گیا جو کہ ایشیا کپ سے قبل پاکستان کی آخری وائٹ بال اسائنمنٹ ہے . 21 میچوں کے اپنے T20I کیریئر میں حیدر علی نے 23 کی اوسط اور 128 کے سٹرائیک ریٹ سے 406 رنز بنائے ہیں ،تشویش کی ایک اور وجہ حیدر علی کا سپن باؤلرز کے خلاف سٹرائیک ریٹ ہے جو کہ 105 ہے .
متحدہ عرب امارات میں ہونیوالے ایشیا کپ میں حالات سپن باؤلرز کے حق میں ہوں گے، جو حیدر علی کے لیے مشکلات پیدا کر سکتے ہیں . اگرچہ نوجوان حیدر علی کے پاس بہت زیادہ ٹیلنٹ اور مستقبل میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت نظر آتی ہے لیکن 21 سالہ نوجوان فی الحال بطور پاور ہٹر نااہل دکھائی دیتا ہے جسے ایشیا کپ جیسے بڑے ایونٹ میں لے جانا پاکستان کو مہنگا بھی پڑسکتا ہے . نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی مہارت کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم دینے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، لیکن اب بھی میچور ہوتے نوجوان بلے باز کیلئے ایشیا کپ میں ہندوستان کے خلاف اپنی متوقع واپسی دبائو کا باعث بن سکتی ہے .

. .

متعلقہ خبریں