یہ کہنا غلط ہے کہ کرپشن کی وجہ سے پاکستان ترقی نہیں کررہا، احسن اقبال
اسلام آباد(قدرت روزنامہ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ یہ کہنا درست نہیں کہ کرپشن کی وجہ سے پاکستان ترقی نہیں کر سکا۔’’نجی سرمایہ کاری اور سی پیک سے فوائد اٹھانا‘‘ کے موضوع پر رپورٹ لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر کوئی کہتا ہے کہ پاکستانی قوم کرپشن کی وجہ سے ترقی نہیں کرسکی، غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم اتنی ہی کرپٹ ہے، جتنی دنیا کی دوسری اقوام۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 75 سال پورے ہونے کے موقع پر ہمیں سوچنا ہو گا کہ ہم نے اہداف پورے کیے یا نہیں؟۔ کیا وجہ ہے کہ دوسرے ممالک ہم سے آگے نکل گئے؟۔ بحیثیت قوم بیماری کی تشخیص درست کی جائے تو علاج بھی درست ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بے یقینی ،محاذ آرائی، پولرائزیشن ہو گئی تو قیامت تک بیرونی سرمایہ نہیں آ سکتی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے مزید کہا کہ سیاسی عدم استحکام سے ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی۔ معیشت میں استحکام آتا ہے تو درآمدات بڑھنے سے ادائیگیوں میں استحکام نہیں رہتا۔ سی پیک 2013ء میں کاغذ کا ٹکڑا تھا ۔ چینی حکومت اور سرمایہ کاروں نے پاکستان میں اس وقت سرمایہ کاری کی جب مقامی سرمایہ کار ،سرمایہ کاری پر تیار نہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ 75 سال میں پاکستانی معیشت رولر کوسٹر میں چلتی رہی ہے۔ ہم نے درآمدات پر توجہ دی ،برآمدات پر توجہ نہیں دی۔ یورپ ،امریکا سمیت کسی ملک سے سرمایہ کاری پاکستان میں آنے کو تیار نہ تھی۔پانچ سال میں چین سے 29 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی۔ چین اپنی مارکیٹوں تک رسائی کے ساتھ مزید سرمایہ کاری کرنے کو بھی تیار ہے ۔توانائی بحران سے متعلق بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ تھر کول سے 400 سال کے لیے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ تھر کول پاکستان کا سب سے سستا انرجی پیدا کرنے والا منصوبہ ہے ۔ چین نے تھر کول میں آکر سرمایہ کاری کی۔ 2013ء میں انفرا اسٹرکچر اور انرجی کے مسائل کا سامنا تھا ۔ سی پیک صرف بجلی اور انفرا اسٹرکچر کا منصوبہ نہیں، سی پیک اسٹریٹیجک منصوبہ ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان چین میں سالانہ 2 ارب ڈالر کی برآمدات کرتے ہیں۔ چینی حکومت پاکستانی برآمد کنندگان کی مدد کرنے کو تیار ہے۔ گزشتہ 4 سال ضائع کردیے۔ ہمیں غلطیوں سے سیکھنا ہو تاکہ مزید غلطیاں نہ کریں۔چینی کمپینوں اور سرمایہ کاروں کے ویزا مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ مل کر کام کریں گے تو یقیناً سی پیک گیم چینجر ثابت ہو گا۔