کوہستان میں 5 دوستوں کے ڈوبنے کا واقعہ

پشاور (قدرت روزنامہ) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کوہستان میں 5 دوستوں کے ڈوبنے کے واقعے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی . وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 5 دوستوں کے ڈوبنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا .

وزیراعلیٰ کے پی کے دوپہر واقعے کی اعلی سطح تحقیقات کی ہدایات جاری کر دیں . تحقیقاتی کمیٹی میں ریٹائرڈ پولیس افسر، جج اور سول سرونٹ شامل ہیں .
تحقیقاتی ٹیم 7 دن میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو رپورٹ پیش کرے گی . جاں بحق ہونے والے پانچ افراد چار روز قبل ثناگئی دبیر لوئر کوہستان میں کئی گھنٹوں تک پھنسے رہے اور مدد نہ ملنے کے باعث سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے . وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تحقیقات کے لیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس میں ایک ریٹائرڈ جج، ریٹائرڈ بیوروکریٹ اورایک ریٹائرڈ پولیس افسر شامل ہوگا .
وزیراعلیٰ کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ مذکورہ 5 افراد کو ریسکیو کرنے میں غفلت کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی . واضح رہے کہ مذکورہ 5 افراد کئی گھنٹوں تک دبیر لوئر کوہستان میں دریا بیچ پھنسے رہنے اور امداد نہ پہنچنے کے باعث سیلابی ریلے کی نذر ہوگئے تھے . 26 اگست کو پیش آنے والے مذکورہ واقع کے حوالے سے سوشل میڈیا پر مسلسل حکومت اور حکومتی اداروں پر تنقید کا سلسلہ جاری تھا جس کے باعث چار دنوں بعد واقع کی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے .
جبکہ پاک فوج کے ایوی ایشن کے پائلٹس نے اتوار کو انتہائی خطرناک اور چیلنجنگ صورتحال میں کوہستان میں سیلاب میں گھرے ایک شخص کو بچا لیا تھا . پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی طرف سے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کوہستان انتظامیہ کی جانب سے ریسکیو کے لیے ہنگامی کال کی گئی تھی . فوری طور پر جواب دیتے ہوئے، جنرل آفیسر کمانڈنگ (جی او سی) منگلا ڈویژن اور کمانڈر منگلا بریگیڈ جو کہ پتن کے قریب فلڈ اسیسمنٹ مشن پر تھے، قیمتی جان بچانے کے لیے اصل پرواز سے ہٹ گئے .
آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ اگر وہ وقت پر نہ پہنچتے تو اس شخص کے ڈوبنے کا خدشہ تھا . پائلٹس نے جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہیلی کاپٹر کو نیچے اتارا اور افسران اور عملے نے اس شخص کو بحفاظت نکال لیا .

. .

متعلقہ خبریں